قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت آدم علیہ السلام

یہ اختلاف معمولی ہے? اللہ تعالی? نے اس درخت کا تعین نہیں فرمایا? اگر اس کے تعین میں کوئی حکمت ہوتی تو اللہ تعالی? متعین طور پر بیان فرما دیتا? لہ?ذا اس میں رائے زنی سے اجتناب بہتر ہے?
اس مسئلہ میں بھی اختلاف ہے کہ آدم علیہ السلام کو جس جنت میں ٹھہرایا گیا تھا، کیا وہ آسمان والی جنت ہے یا وہ زمین میں کوئی باغ تھا؟
اکثر علماءکی رائے یہ ہے کہ یہ جنت آسمان میں ہے اور اس کا نام”جنت الماوی?“ یا ”جنت الخلد“ ہے? قرآن مجید کی آیات اور احادیث نبویہ کے الفاظ کا ظاہری مفہوم اس کی تائید کرتا ہے? جیسے ارشاد ہے:
”ہم نے کہا: اے آدم! تو اور تیری بیوی جنت میں رہو?“ (البقرة: 35/2)
اس آیت میں ?الجَنَّةَ? کا [اَل] عموم کا معن?ی نہیں دیتا بلکہ عہد ذہنی (یعنی مخاطب کو پہلے سے معلوم چیز کی طرف اشارہ) کے لیے ہے? اس صورت میں اس سے مراد وہی جنت ہوسکتی ہے جو شریعت نے بتائی ہے یعنی ”جنت الماوی?“ جیسے آدم اور موسی? علیہما السلام کے درمیان بات چیت کے دوران میں موسی? علیہ السلام نے فرمایا: ”آپ نے اپنے آپ کو اور ہم سب کو جنت سے کیوں نکلوادیا؟“
صحیح البخاری‘ التفسیر‘ باب قولہ ?فلا یخر جنکما من الجنة فتشقی?‘ حدیث:4738 و صحیح مسلم‘ القدر‘ باب حجاج آدم و موسی? صلی اللہ علیھما وسلم‘ حدیث: 265
ایک دوسری حدیث میں رسول اللہ ? نے فرمایا: ”اللہ تعالی? لوگوں کو جمع فرمائے گا? جب جنت مومنوں کے قریب لائی جائے گی تو وہ اُٹھ کھڑے ہوں گے? وہ آدم علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کریں گے: اباجان! ہمارے لیے جنت (کا دروازہ) کھلوا دیجیے? وہ فرمائیں گے: تمہیں جنت سے تمہارے والد کی غلطی ہی نے نکلوایا تھا?“
صحیح مسلم‘ الایمان‘ باب ا?دنی ا?ھل الجنة منزلة فیھا‘ حدیث: 195
اس حدیث میں بظاہر ایک قوی دلیل موجود ہے کہ وہ جنت الماوی? ہی تھی، جس سے آدم علیہ السلام کو نکالا گیا? تاہم اس استدلال پر تنقید کی گنجائش موجود ہے?
دوسرے علمائے کرام رحمة اللہ علیہم فرماتے ہیں کہ جس جنت میں آدم علیہ السلام کو رکھا گیا تھا، وہ [جنة الخلد] ”ہمیشہ کی زندگی والی جنت“ نہیں تھی? کیونکہ انہیں ایک درخت کا پھل کھانے سے باز رہنے کا مکلّف کیا گیا تھا‘ وہ اس جنت میں سوتے بھی تھے اور اس سے نکال بھی دیے گئے نیز اس جنت میں ان کے پاس ابلیس آیا? ان امور سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ جنت الماوی? نہیں تھی? اس قول کی تائید میں موجودہ تورات کے بیان کو بھی پیش کیا جاتا ہے?
خلاصہ کلام یہ ہے کہ وہ جنت جس میں آدم و حواءعلیہما السلام رہے، اس کے بارے میں دو آراءہیں:
? وہ جنت الخلد ہے?
? وہ کوئی اور جنت تھی، جو اللہ تعالی? نے ان کے لیے تیار کی اور اس میں ان کی آزمائش ہوئی? وہ جنت الخلد نہیں اس لیے کہ جنت الخلد دارالامتحان نہیں، دارالجزاءہے?
دوسرے قول کے قائلین میں پھر اختلاف ہے:

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت آدم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.