قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت یوسف علیہ السلام

”جب یوسف نے اپنے والد سے کہا کہ اباجان میں نے (خواب میں) گیارہ ستاروں اور سورج
اور چاند کو دیکھا ہے? دیکھتا (کیا) ہوں کہ وہ مجھے سجدہ کر رہے ہیں? انہوں نے کہا کہ بیٹا! اپنے
خواب کا ذکر اپنے بھائیوں سے نہ کرنا? نہیںتو وہ تمہارے حق میں کوئی فریب کی چال چلیں گے?
کچھ شک نہیں کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے? اور اسی طرح اللہ تمہیں برگزیدہ (وممتاز) کرے گا
اور (خواب کی) باتوں کی تعبیر کا علم سکھائے گا? اور جس طرح اُس نے اپنی نعمت پہلے تمہارے دادا
پر دادا ابراہیم اور اسحاق پر پوری کی تھی‘ اسی طرح تم پر اور اولاد یعقوب پر پوری کرے گا? بے شک
تمہارا پروردگار (سب کچھ) جاننے والا (اور) حکمت والا ہے?“ (یوسف: 6-4/12)
?وَکَذ?لِکَ یَج±تَبِی±کَ رَبُّکَ? یعنی جس طرح اللہ نے آپ کو یہ عظیم خواب سکھایا ہے? اگر آپ اسے چھپائیں گے تو آپ کو طرح طرح کے الطاف اور رحمتوں سے نوازے گا? ?وَیُعَلِّمُکَ مِن± تَا±وِی±لِ ال±اَحَادِی±ثِ? اور آپ کو کلام کا وہ مفہوم اور خوابوں کی وہ تعبیر سکھائے گا جو دوسرے نہیں سمجھ سکتے? ?وَیُتِمُّ نِع±مَتَہ¾ عَلَی±کَ? اور اللہ تعالی? آپ پر وحی نازل کرکے اپنی نعمت کی تکمیل فرمادے گا? ?وعَل??ی ا?لِ یَع±قُو±بَ? یعنی آپ کی وجہ سے آل یعقوب کو دنیا اور آخرت کی بھلائی حاصل ہوگی? ?کَمَآ اَتَمَّھَا عَل??ی اَبَوَی±کَ مِن± قَب±لُ اِب±ر?ھِی±مَ وَاِس±ح?قَ? یعنی اللہ تعالی? آپ پر احسان فرما کر آپ کو بھی نبوت کی نعمت عطا فرمائے گا جس طرح آپ کے والد یعقوب، آپ کے دادا اسحاق اور آپ کے پر دادا ابراہیم خلیل اللہ علیہم السلام کو عطا فرمائی تھی? ?اِنَّ رَبَّکَ عَلِی±مµ حَکِی±مµ? ”بے شک تمہارا پروردگار سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے?“
پہلے بیان ہو چکا ہے کہ یعقوب علیہ السلام کے بارہ بیٹے تھے? بنی اسرائیل کے تمام قبائل انہی بارہ کی طرف منسوب ہیں جن میں سے سب سے معزز اور سب سے افضل اور سب سے عظیم حضرت یوسف علیہ السلام تھے?
متعدد علماءنے بیان کیا ہے کہ ان میں سے صرف حضرت یوسف علیہ السلام نبوت کے منصب پر فائز ہوئے? آپ کے دوسرے بھائی نبی نہیں تھے? آپ کے واقعہ میں ان کا جو کردار سامنے آیا ہے، اس سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے?
بعض لوگوں نے حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کی نبوت پر اس آیت سے استدلال کیا ہے:
”کہو کہ ہم اللہ پر ایمان لائے اور جو کتاب ہم پر نازل ہوئی اور جو صحیفے ابراہیم اور اسماعیل اور
اسحاق اور یعقوب اور ان کی اولاد پر اُترے (ان پر بھی ایمان لائے?“) (آل عمران: 84/3)
وہ کہتے ہیں کہ [اَسبَاط] سے یہی افراد مراد ہیں? لیکن یہ استدلال قوی نہیں کیونکہ اسباط سے مراد بنی اسرائیل کے قبائل ہیں? ان قبائل ہی میں سے وہ انبیاءپیدا ہوئے جن پر آسمانوں سے وحی نازل ہوتی رہی? (واللہ اعلم)

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت یوسف علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.