قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت یوسف علیہ السلام

جھوٹ، خیانت، جزع و فزع، ناشکری، حسد و بغض اور عداوت و دشمنی جیسی منفی صفات کو اپنا کر ناکام و نامراد ہو جاتا ہے? ایسے شخص کی زندگی جانوروں سے بھی بدتر ہوتی ہے? جیسا کہ ارشاد باری تعالی? ہے:
”اور ہم نے ایسے بہت سے جن اور انسان دوزخ کے لیے پیدا کیے ہیں جن کے دل ایسے ہیں کہ
ان سے وہ سمجھتے نہیں، اور جن کی آنکھیں ایسی ہیں جن سے دیکھتے نہیں اور جن کے کان ایسے ہیں
جن سے سنتے نہیں، یہ لوگ چوپایوں کی طرح ہیں بلکہ یہ ان سے بھی زیادہ گمراہ ہیں، یہی لوگ
غافل ہیں?“ (الا?عراف: 179/7)
? روحِ تذکرہ‘ لَا تَث±رِی±بَ عَلَی±کُمُ ال±یَو±مَ: حضرت یوسف علیہ السلام کے واقعے سے ہمیں عفو و درگزر اور احسان و اکرام کا اعلی? ترین درس ملتا ہے? بدترین دشمن کو بغیر کسی سزا کے معاف کر دینا اور اس سے کوئی بدلہ نہ لینا، محسنین، صدیقین اور کریمین کی ہمیشہ سے صفت رہی ہے? حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائی آپ کے دربار میں احساس جرم سے مغلوب، نادم و شرمندہ، گردنیں جھکائے، آپ کے فیصلے کے منتظر تھے? آپ کو اللہ تعالی? نے سلطنت و حکمرانی عطا فرمائی تھی? آپ کا ایک حکم زندگی بھر کے دکھوں کا بدلہ چکانے کے لیے کافی تھا? مگر آپ نے جو فیصلہ فرمایا وہ تا قیامت آنے والے لوگوں کے لیے مشعل راہ ہے? آپ نے فرمایا:
”آج تم پر کوئی ملامت نہیں ہے? اللہ تمہیں بخشے، وہ سب مہربانیوں سے بڑا مہربان ہے?“
(یوسف: 92/12)
اسی طرح فتح مکہ کے روز قریش، نبی کریم ? کے سامنے شکست خوردہ، سرنگوں کھڑے تھے اور آپ ان سے برسوں کے ظلم و ستم کا بدلہ لینے پر پوری طرح قادر تھے? آپ نے انہیں مخاطب کرکے فرمایا: ”تمہارا کیا خیال ہے میں تمہارے ساتھ کیسا سلوک کرنے والا ہوں؟“ انہوں نے بیک زبان عرض کیا: آپ کریم بھائی ہیں اور کریم بھائی کے صاحبزادے ہیں? آپ نے فرمایا: ”تو میں تم میں سے وہی بات کہہ رہا ہوں جو حضرت یوسف علیہ السلام نے اپنے بھائیوں سے کہی تھی: [لَا تَث±رِی±بَ عَلَی±کُمُ ال±یَو±مَ] ”آج تم پر کوئی سرزنش نہیں، جاؤ تم سب آزاد ہو?“ الرحیق المختوم، ص: 653
? خوابوں کی تعبیر: حضرت یوسف علیہ السلام کے قصے سے تعبیر رو?یا کی اہمیت و افادیت سامنے آتی ہے? نیز یہ کہ انبیائے کرام کے خواب سچے ہوتے ہیں? یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ خوابوں کی تعبیر ایک عظیم اور اعلی? علم ہے جو اللہ تعالی? نے یوسف علیہ السلام کو بطور خاص عطا فرمایا تھا‘ لہ?ذا آپ نے جن خوابوں کی تعبیر بیان کی وہ ویسے ہی وقوع پذیر ہوئے? خواب اور ان کی تعبیر کے متعلق چند اسلامی آداب درج ذیل ہیں:
رسول اکرم ? کا ارشاد گرامی ہے: ”جب تم میں سے کوئی شخص اچھا خواب دیکھے تو وہ اللہ تعالی? کی طرف سے ہے‘ اس پر اللہ تعالی? کا شکر ادا کرے اور اسے بیان کرے، اور اگر کوئی ناپسندیدہ خواب دیکھے تو وہ شیطان کی طرف سے ہے‘ لہ?ذا اس کے شر سے پناہ مانگے اور کسی سے بیان نہ کرے کیونکہ وہ اسے نقصان نہیں دے گا?“ صحیح البخاری، تعبیر الرو?یا، باب الرو?یا من اللہ، حدیث: 6985 وصحیح مسلم‘ الرو?یا‘ حدیث: 2261

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت یوسف علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.