کون کہتا ہے محبت نام ہے رسوائی کا

کون کہتا ہے محبت نام ہے رسوائی کا
کب سنا ہے پھول کو شبنم نے میلا کر دیا

ڈھونڈتا پھرتا ہے اب وہ دوستوں کو ہر طرف
دوستی کے شوق نے اُس کو اکیلا کر دیا

Posted on May 24, 2011