غم دل

غم دل

رونے سے غم دل کا گزارا نہیں ہوتا
ہر شخص دل کا سہارا نہیں ھوتا
اس روز لگتا ہے کے بیکار جئے ہم
جس روز ذکر تمھارا نہیں ھوتا
تاروں سے کہو کے ٹمٹمانا چھوڑ دے
چاند سے کہو کے جگمکانا چھوڑ دے
اگر آپ آ نہیں سکتی تو کوئی بات نہیں
اپنی یادوں سے کہو کے وہ ستانا چھوڑ دے

چوٹ کھا کر بھی زخم چھپایا ہم نے
زہر کھا کر بھی منہ نا بنایا ہم نے
ناجانے آج تم کیوں اتنے یاد آئے
کے نام لکھ لکھ کا مٹایا ہم نے
پھولوں کی مہک کو چرایا نہیں جاتا
سورج کی کرنوں کو چھپایا نہیں جاتا
کتنی بھی ہو دوستیاں دل میں مگر
آپ جیسے دوستوں کو بھلایا نہیں جاتا

Posted on Feb 16, 2011