ہر لمحہ تیری یاد کی خوشبو

ہر لمحہ تیری یاد کی خوشبو

ہر لمحہ تیری یاد کی خوشبو ہے میرے پاس
اس شہر میں تنہا ہوں مگر تو ہے میرے پاس

جس شکل کو چاہوں تیری تصویر میں بدل دوں
یہ حسن تصور ہے کے جادو ہے میرے پاس

رکھتا ہے سدا جو میری راتوں کو معطر
وہ تیرے بدن کا گل خوشبو میرے پاس

کیسے مجھ کو پسند آئیں گے اس شہر کے نغمے
تو ہے میری کوئل تیری کو کو ہے میرے پاس

کیوں تھاموں گا جان ! میں کسی اور کی بانہیں
پہنے ہوئے کنگن تیرے بازو ہیں میرے پاس

جب چاہوں قتیل اس کے نگر تک مجھے لے جائیں
سوچوں کا چمکتا ہوا جگنو ہے میرے پاس

Posted on Feb 16, 2011