تیری جوانی

تیری جوانی

دل سمجھے ہے جنت کا بدل تیری جوانی ،
ایمان میں ڈالے ہے خلل تیری جوانی .


ہے ایک حسین نظم اگر تیرا سراپا ،
ہے ایک کرکتی سی غزل تیری جوانی .


اور آنکھوں کے دریچوں میں الف لیلی کا منظر ،
بغداد کا ہے کوئی محل تیری جوانی .


آ پیار کی پنگھٹ میں کسی روز نہا لین ، ،
کھل اٹھے گی مانند کنول تیری جوانی ~ . . .

Posted on Feb 16, 2011