یوں لگتا ہے اسنے مجھے کچھ یوں دعا دی ہے

یوں لگتا ہے اسنے مجھے کچھ یوں دعا دی ہے
جیسے کانٹوں میں خدا نے پھولوں کو پناہ دی ہے

یوں آواز دی تھی اسنے بچھڑتے وقت مجھے
صحرا میں جیسے کسی مسافر نے سدا دی ہے

دیکھ کر قسمت کو یوں لگتا ہے اب مجھے
مقدر نے جیسے کہیں بے وجہ سزا دی ہے

غلط ہے اگر دنیا میں کسی کو چاہنا یاروں
تو زندگی میں ہم نے بہت بڑی خطہ کی ہے

لوٹنا ممکن نہیں اب یہاں سے کبھی
کے کسی کی خاطر میں نے اپنی ہستی بھلا دی ہے . . . !

Posted on May 07, 2012