میرے ساتھ تم بھی دعا کرو

میرے ساتھ تم بھی دعا کرو
یوں کسی کے حق میں برا نا ہو
کہیں اور ہو نا یہ حادثہ
کوئی راستے میں جدا نا ہو
سارے شام ٹھری ہوئی زمین
جہاں آسماں ہے جھکا ہوا
اسی موڑ پہ میرے واسطے
وہ چراغ لے کے کھڑا نا ہو

میری چھت سے رات کی سیج تک
کوئی آنسوؤں کی لکیر ہے
ذرا بڑھ کے چند سے پوچھنا
وہ اسی طرف سے گیا نا ہو

وہ فرشتے آپ تلاش کریں
کہانیوں کی کتاب میں
جو برا کہیں نا برا سنے
کوئی شخص انسے خفا نا ہو

وہ فراق ہو کے وصال ہو
تیری آگ مہکی گی ایک دن
وہ گلاب بن کے کھلےگا کیا
جو چراغ بن کے جلا نا ہو . . . !

Posted on May 10, 2012