sms

غم

نہ جانے کیوں وہ مجھ سے مسکرا کے ملتی ہے اندر کے سارے غم چھپا کے ملتی ہے جانتی ہے آنکھیں سچ بول جاتی ہیں شاید اسی لائی آنکھیں جھکا کے ملتی ہے

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin