قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت دانیال علیہ السلام

حضرت دانیال علیہ السلام
بیت المقدس کی دوبارہ آبادکاری اور نبی کا سوسال بعد زندہ ہونا

ارشاد باری تعالی? ہے:
”یا اس شخص کی مانند کہ جس کا گزر اس بستی پر ہواجو چھت کے بل اوندھی پڑی ہوئی تھی‘ ا س نے کہا
کہ اللہ اس (کے باشندوں) کو مرنے کے بعد کیسے زندہ کرے گا? تو اللہ نے اس کی روح قبض کرلی
(اور) سو برس تک (اُس کو مردہ رکھا) پھر اُس کو زندہ کرکے اُٹھایا اور پوچھا تم کتنا عرصہ (مرے)
رہے ہو؟ تو اس نے جواب دیا کہ ایک دن یا اُس سے بھی کم? اللہ نے فرمایا: (نہیں) بلکہ سو برس
(مرے) رہے ہو? اور اپنے کھانے پینے کی چیزوں کو دیکھو کہ (اتنی مدت میں بالکل) سڑی بُسی
نہیں اور اپنے گدھے کو بھی دیکھو (جو مرا پڑا ہے) غرض (ان باتوں سے) یہ ہے کہ ہم تم کو لوگوں
کے لیے (اپنی قدرت کی) نشانی بنائیں اور (ہاں گدھے کی) ہڈیوں کو دیکھو ہم ان کو کیسے جوڑتے
ہیں اور ان پر (کس طرح) گوشت پوست چڑھاتے ہیں? جب یہ واقعات اُس کے مشاہدے
میں آئے تو بول اُٹھا کہ میں یقین کرتا ہوں کہ اللہ ہر چیز پر خوب قادر ہے?“ (البقرة: 259/2)
ہشام بن کلبی کہتے ہیں: اللہ تعالی? نے ارمیا علیہ السلام کو وحی فرمائی کہ میں بیت المقدس کو آباد کرنے والا ہوں? آپ وہاں جاکر رہیں? آپ وہاں تشریف لے گئے تو وہ ویران کھنڈر تھا? آپ نے دل میں کہا: ”سبحان اللہ! اللہ نے مجھے اس شہر میں رہنے کا حکم دیا ہے اور فرمایا ہے کہ یہ آباد ہوگا لیکن اسے اللہ تعالی? کب آباد فرمائے گا اور کب اس مردہ شہر کو نئی زندگی عطا فرمائے گا؟“
پھر آپ وہاں پر لیٹ کر سوگئے? آپ کے ساتھ آپ کا گدھا تھا اور ٹوکری میں کھانا رکھا ہواتھا? آپ ستر سال سوئے رہے حت?ی کہ بخت نصر مرگیا اور اس کے اوپر حکمران لہراسپ بھی مرگیا? اس نے ایک سو بیس سال حکومت کی تھی? اس کے بعد اس کا بیٹا ”بشتاسپ“ بادشاہ ہوا? بخت نصر اس کے دور حکومت میں مرا? اسے شام کے ملک کے بارے میں اطلاع ملی کہ وہ ویران ہوچکا ہے اور فلسطین کے علاقے میں درندے بکثرت ہیں اور کوئی انسان باقی نہیں? اس نے بابل میں بنی اسرائیل سے کہہ دیا کہ جو شخص شام جانا چاہتا ہے چلا جائے? اس نے بنی اسرائیل ہی کے ایک شخص کو ان کا سردار مقرر کردیا اور اسے بیت المقدس تعمیر کرنے کا حکم دیا? وہ سب وہاں جا کر آباد ہوگئے? اللہ تعالی? نے ارمیا علیہ السلام کی آنکھیں کھولیں اور آپ نے شہر کو آباد ہوتے دیکھ لیا? آپ کی یہ نیند سو سال طویل تھی? جب آپ جاگے تو آپ کو یوں محسوس ہوا کہ آپ دن کا کچھ حصہ سوئے رہے? سونے سے پہلے آپ نے شہر کو ویران دیکھا تھا? جاگے تو آباد نظر آیا? تب انہوں نے فرمایا:?اَع±لَمُ اَنَّ اللّ?ہَ عَل?ی کُلِّ شَی± ئٍ قَدِی±رµ? ”میں جانتا ہوں کہ اللہ تعالی? ہر چیز پر قادر ہے?“
بنی اسرائیل وہاں آرام و سکون سے رہتے رہے حت?ی کہ طوائف الملو کی کے دور میں ان پر رومی

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت دانیال علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.