قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت داؤد علیہ السلام

حضرت داود علیہ السلام کی عمر اور وفات

حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق کے ذکر میں یہ واقعہ بیان ہوا ہے کہ اللہ تعالی? نے جب آپ کی پشت سے آپ کی اولاد نکالی تو آپ کو ان میں ایک شخص بہت روشن چہرے والا نظر آیا? فرمایا: ”یارب! یہ کون ہے؟“ اللہ تعالی? نے فرمایا: ”یہ تیرا بیٹا داود ہے?“ عرض کی: ”یارب! اس کی عمر کتنی ہے؟“ ارشاد ہوا: ”ساٹھ سال?“ عرض کی: ”یارب! اس کی عمر میں اضافہ فرمادے!“ ارشاد ہوا: ”نہیں، البتہ تیری عمر میں سے (کم کرکے اس کی عمر میں) اضافہ کرسکتا ہوں?“
حضرت آدم علیہ السلام کی (مقررہ) عمر ہزار سال تھی? آپ نے چالیس سال حضرت داود علیہ السلام کو دے دیے? جب حضرت آدم علیہ السلام کی عمر پوری (نوسو ساٹھ سال) ہوگئی تو ملک الموت تشریف لے آئے? حضرت آدم علیہ السلام نے فرمایا: ”میری عمر کے چالیس سال باقی ہیں!“ آپ نے اپنے بیٹے داود علیہ السلام کو جو سال دے دیے تھے، وہ بات آپ کو یاد نہ رہی? چنانچہ اللہ تعالی? نے حضرت آدم علیہ السلام کی عمر بھی پورے ہزار سال کردی اور حضرت داود علیہ السلام کی عمر بھی پورے سو سال کردی?
مسند ا?حمد: 252/1 و جامع الترمذی‘ تفسیر القرآن‘ باب و من سورة الا?عراف‘
حدیث: 3076
امام ابن جریر? فرماتے ہیں: اہل کتاب کا کہنا ہے کہ حضرت داود علیہ السلام کی عمر ستتر سال تھی لیکن یہ غلط ہے? اسی طرح وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ آپ نے چالیس سال حکومت کی? یہ بات صحیح ہوسکتی ہے کیونکہ قرآن و حدیث سے اس کی تصدیق یا تکذیب نہیں ہوتی?
آپ کی وفات کے بارے میں حضرت ابو ہریرہ? سے مروی ہے کہ رسول اللہ? نے فرمایا: ”حضرت داود علیہ السلام بہت غیرت والے تھے? آپ جب باہر تشریف لے جاتے تو دروازے بند کر جاتے? آپ کی غیر موجودگی میں کوئی شخص آپ کے گھر میں داخل نہیں ہوتا تھا? ایک دن آپ باہر تشریف لے گئے اور حسب معمول دروازہ بند کرگئے? اچانک آپ کی زوجہ محترمہ نے دیکھا کہ ایک آدمی گھر کے درمیان کھڑا ہے? انہوں نے گھر کے دوسرے افراد سے کہا: یہ مرد کہاں سے داخل ہوگیا جب کہ گھر کے دروازے بند تھے؟ اللہ کی قسم! ہمیں تو حضرت داود علیہ السلام کے سامنے شرمندہ ہونا پڑے گا? اتنے میں حضرت داود علیہ السلام بھی تشریف لے آئے? دیکھا کہ آدمی گھر کے درمیان کھڑا ہے? آپ نے اس سے کہا: ”تو کون ہے؟“ اس نے کہا: ”میں وہ ہوں جو بادشاہوں سے نہیں ڈرتا اور دربانوں سے نہیں رکتا?“ حضرت داود علیہ السلام نے فرمایا: ”تب تو آپ موت کے فرشتے ہیں? میں اللہ کے حکم کو خوش آمدید کہتا ہوں?“ پھر آپ کی روح قبض کرلی گئی اور آپ کو غسل دیا گیا اور کفن پہنایا گیا? جب لوگ غسل اور کفن سے فارغ ہوئے تو دھوپ نکل آئی? حضرت سلیمان علیہ السلام نے پرندوں سے کہا: ”داود علیہ السلام پر سایہ کرو!“ پرندوں نے سایہ کیا حتی? کہ زمین پر اندھیرا چھا گیا? سلیمان علیہ السلام نے پرندوں سے فرمایا: ”ایک ایک پر سمیٹ لو!“ رسول اللہ ? نے پرندوں کی کیفیت سمجھانے کے لیے ایک بازو سمیٹ کر اشارہ فرمایا? مسند ا?حمد: 419/2 واسنادہ منقطع

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت داؤد علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.