قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت داؤد علیہ السلام

نتائج و فوائدعِب±رتیں و حِکمتی±ں

? عدل و انصاف پر مبنی بادشاہت کا جواز: حضرت شمویل علیہ السلام کے واقعے سے یہ حقیقت عیاں ہوتی ہے کہ عدل و انصاف اور عوامی فلاح کی ضامن بادشاہت نہ صرف جائز ہے بلکہ محمود و مطلوب بھی ہے? نیز عادل حکمران، احکام الہ?ی کا پابند بادشاہ مسلمانوں کی سربراہی کا اہل ہے? اور ایسی حکمرانی میں کوئی حرج اور قباحت نہیں ہے کیونکہ اگر بادشاہت فی نفسہ بری چیز ہوتی تو اللہ تعالی? اپنے کسی نبی کو بادشاہ نہ بناتا? اللہ تعالی? نے حضرت داود اور سلیمان علیہما السلام کو نبوت اور بادشاہت سے بیک وقت سرفراز فرمایا ہے اور انہیں نعمت نبوت کے ساتھ ایسی شاندار بادشاہت عطا فرمائی جو دوسرے کسی نبی کے حصے میں نہیں آئی? اللہ تعالی? نے بنی اسرائیل کے متعدد انبیائے کرام علیہما السلام کو اس نعمت سے نوازا تھا، لہ?ذا ان پر اس خصوصی انعام کا تذکرہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:
”اور یاد کرو جب موسی? نے اپنی قوم سے کہا: اے میری قوم کے لوگو! اللہ تعالی? کے اس احسان کا ذکر
کرو کہ اس نے تم میں سے پیغمبر بنائے اور تمہیں بادشاہ بنادیا?“ (المائدہ: 20/5)
نیز اس واقعے سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ سربراہی اور حکمرانی کے لیے اعلی? حسب و نسب کا حامل ہونا شرط نہیں بلکہ قیادت و سیادت کے لیے عقل و دانش مندی، حکمت اور جسمانی قوت و طاقت کی ضرورت زیادہ اہم ہے? حضرت طالوت ایک عام فوجی تھے جنہیں اللہ تعالی? نے بنی اسرائیل کے مطالبے پر ان کا بادشاہ بنایا? حضرت داود علیہ السلام آپ کی فوج کے شاہ زور فوجی تھے?
اس واقعے میں دور جدید کے نام نہاد مسلم دانش وروں اور سیاستدانوں کے لیے درس عبرت ہے جن کے دماغوں پر مغربی جمہوریت کا بھوت سوار ہے? یہ لوگ مغربی استعمار کی شاطرانہ چالوں کے دست و بازو بنے ہوئے ہیں? اور ایسے اسلامی ممالک پر طعن و تشنیع کرتے ہیں جہاں بادشاہت قائم ہے‘ حالانکہ وہ اسلامی ممالک اپنے نظام عدل و انصاف اور فلاحی کارناموں کی بدولت اپنے عوام کے لیے نعمت ربانی بنے ہوئے ہیں? ان ممالک کے امن و امان اور عوامی سلامتی کا مواز نہ ان مغربی جمہوری ممالک سے کریں تو نظام بادشاہت کی ہزارہا خوبیاں مغربی جمہوریت اور اس کے دلدادہ حکمرانوں پر اپنا جادو کرتی دکھائی دیں گی?
صد افسوس! آج کے مسلمان سیاستدان اور دانشور ہی اس مغربی حسینہ کی زلف کے اسیر نہیں بلکہ اصحاب جبہ و دستار اور بعض علمائے کرام بھی اسی رو سیاہ نظام کے حق میں اپنی توانائیاں صرف کررہے ہیں? اگر مغربی ظالم و جابر حکمران لاکھوں کروڑوں ڈالر خرچ کرکے ان اسلامی ممالک کے عادلانہ نظام حکومت کو ختم کرنے کے لیے کوشاں ہیں تو مسلمان سیاستدانوں کے ساتھ مل کر اصحاب جبہ و دستار بھی ان کے حمایتی و مددگار بنے ہوئے ہیں حالانکہ عدل و انصاف، عوامی فلاح و بہبود اور امن و سلامتی کو یقینی بنانے والا نظام حکومت خواہ وہ ملوکیت ہو یا شخصی حکمرانی کا نظام، جمہوریت سے لاکھوں درجے بہتر ہے?
? جنگی تعلیم و تربیت: حضرت شمویل علیہ السلام کے قصے سے جنگی تعلیم و تربیت اور مہارت و تیاری کا درس ملتا ہے? مادی وسائل و ذرائع اور آلات حرب کے ساتھ ساتھ فوجیوں کی جسمانی اور روحانی تربیت

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت داؤد علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.