قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت عیسی علیہ السلام

نیز ارشاد ہے:
”وہ کہتے ہیں کہ اللہ نے بیٹا بنا لیا ہے? اس کی ذات (اولاد سے) پاک ہے (اور) وہ بے نیاز
ہے? جو کچھ آسمانوں میںاور جو کچھ زمین میں ہے، سب اُسی کا ہے? (اے افترا پردازو!)
تمہارے پاس اس (قول باطل) کی کوئی دلیل نہیں ہے (تو) تم اللہ کی نسبت ایسی بات کیوں کہتے
ہو جو جانتے نہیں ہو؟ کہہ دو کہ جو لوگ اللہ پر جھوٹ بہتان باندھتے ہیں، فلاح نہیں پائیں گے?
(ان کے لیے جو) فائدے ہیں دنیا میں (ہیں) پھر انھیں ہماری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے? اُس
وقت ہم ان کو عذاب شدید (کے مزے) چکھائیں گے کیونکہ وہ کفر (کی باتیں) کیا کرتے
تھے?“ (یونس: 70-68/10)

حضرت عیسی? علیہ السلام کی طرف سے اپنی الوہیت کی تردید

ارشاد باری تعالی? ہے:
”وہ لوگ بلاشبہ کافر ہیں جو کہتے ہیں کہ مریم کے بیٹے مسیح (عیسی?) الہ? ہیں‘ حالانکہ مسیح یہود سے کہا
کرتے تھے کہ اے بنی اسرائیل! اللہ ہی کی عبادت کرو جو میرا بھی پروردگار ہے اور تمہارا بھی (اور
جان رکھو کہ) جو شخص اللہ کے ساتھ شرک کرے گا‘ اللہ اُس پر بہشت کو حرام کر دے گا اور اس کا ٹھکانا
دوزخ ہے اور ظالموں کا کوئی مددگار نہیں? وہ (لوگ) بھی کافر ہیں جو اس بات کے قائل ہیں کہ الہ?
تین میں سے تیسرا ہے‘ حالانکہ اُس معبود یکتا کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں? اگر یہ لوگ ایسے
اقوال (وعقائد) سے باز نہیں آئیں گے تو ان میں جو کافر ہوئے ہیں، وہ تکلیف دینے والا عذاب
پائیں گے‘ پھر یہ کیوں اللہ کے آگے توبہ نہیں کرتے اور اس سے گناہوں کی معافی نہیں مانگتے اور
اللہ تو بخشنے والا مہربان ہے? مسیح ابن مریم تو صرف پیغمبر ہیں? اُن سے پہلے بھی بہت سے رسول
گزر چکے تھے اور اُن کی والدہ صدیقہ تھیں? دونوں (انسان تھے اور) کھانا کھاتے تھے? دیکھو! ہم
ان لوگوں کے لیے اپنی آیتیں کس طرح کھول کھول کر بیان کرتے ہیں? پھر دیکھو کہ (یہ) کدھر
اُلٹے جارہے ہیں؟“ (المائدة: 75-72/5)
ان آیات میں اللہ تعالی? نے اس عقیدے کو کفر قرار دیا ہے اورواضح کیا ہے کہ حضرت عیسی? علیہ السلام بھی اور ان کی والدہ بھی مخلوق اور انسان تھے? اللہ کی عبادت کرنے والے اور اسی کی طرف بلانے والے تھے اور تنبیہ فرمائی ہے کہ اگر وہ اس گستاخانہ عقیدے سے باز نہ آئے تو انہیں آخرت میں جہنم کی سزا بھگتنا پڑے گی اور ذلت و رسوائی ان کا مقدر ہوگی? ان آیات میں تثلیث کے خود ساختہ عقیدے کی تردید کی گئی ہے? اللہ تو ایک ہی ذات ہے، وہ قابل تقسیم نہیں? آخر میں توبہ کی طرف توجہ دلائی گئی ہے کہ اگر وہ توبہ کرلیں تو اللہ کی عظیم رحمت انہیں حاصل ہوسکتی ہے?
حضرت مسیح علیہ السلام کی والدہ بھی صدیقہ یعنی انتہائی سچی اور پاک باز تھیں? ان سے کوئی غیر شریفانہ حرکت سرزد نہیں ہوئی? یہود کا الزام سراسر جھوٹ ہے? اسی آیت سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ حضرت مریم علیھا السلام کو نبوت کا منصب حاصل نہیں تھا جیسے بعض علماءنے غلط فہمی سے موقف اختیار کیا

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت عیسی علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.