قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت عیسی علیہ السلام

نیک و صالح اولاد کی دعا مانگنی چاہیے، تاکہ یہ اولاد زندگی میں دل کا سرور اور آنکھوں کی ٹھنڈک بنے، نیز وفات کے بعد درجات کی بلندی کا باعث بنے? ارشاد رحمت دوعالم ہے:
”جب انسان فوت ہوجاتا ہے تو اس کے اعمال تین طرح سے جاری رہتے ہیں: صدقہ جاریہ
سے، نفع بخش علم سے اور ایسے نیک بیٹے سے جو اس کے لیے دعا گو رہے?“ صحیح مسلم‘
الوصیة، باب مایلحق الانسان من الثواب بعد وفاتہ، حدیث: 1631
حضرت زکریا علیہ السلام کے اسوہ? مبارکہ سے یہ سبق بھی ملتا ہے کہ دعا کی قبولیت پر اللہ تعالی? کا شکر بجا لانا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ تسبیح و تحمید اور تکبیر و تحلیل کرنی چاہییں? نیک اولاد کے حصول پر اللہ تعالی? کے شکر کے ساتھ ساتھ، اولاد کی بہتر تربیت پر بھی بھرپور توجہ دینی چاہیے?
? تقوی? کے فوائد و ثمرات: اللہ تعالی? نے مخلوق کے درمیان رزق کی تقسیم کا راز اپنے پاس رکھا ہے، لہ?ذا جسے چاہتا ہے وافر دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے تنگی میں مبتلا کرتا ہے، البتہ مومنوں کو تلاش رزق کے لیے محنت اور کوشش کرنے کا حکم دیا ہے:
”پھر جب نماز ہوچکے تو زمین میں پھیل جاؤ اور اللہ کا فضل تلاش کرو?“ (الجمعة: 10/62)
حضرت عیسی? علیہ السلام کے قصے سے معلوم ہوتا ہے کہ رزق کے حصول کے لیے تقوی? بنیادی اور اہم سبب ہے? حضرت مریم علیھاالسلام محراب میں مشغول عبادت رہتی ہیں? اللہ تعالی? کا تقوی? اور ڈر انہیں وافر نصیب ہوتا ہے، لہ?ذا انہیں گرمیوں کے پھل سردیوں میں اور سردیوں کے پھل گرمیوں میں بھی نصیب ہوتے ہیں? یہ بے موسم رزق عطا ہونا، تقوی? کے سبب تھا?
تقوی? کے فوائد و ثمرات میں سے وافر رزق عطا ہونا، تنگی کے بعد فراخی ملنا اور دنیا و آخرت کی سعادت و سرفرازی بھی ہے? ارشاد باری تعالی? ہے:
”جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لیے چھٹکارے کی شکل نکال دیتا ہے?“
(الطلاق: 2/65) نیز فرمایا:
”اور جو شخص اللہ سے ڈرے گا اللہ اس کے (ہر) کام میں آسانی کردے گا?“ (الطلاق: 4/65)
تیسرے مقام پر ارشاد فرمایا:
”اور جو شخص اللہ سے ڈرے گا اللہ اس کے گناہ مٹادے گا اور اسے بڑا بھاری اجر دے گا?“
(الطلاق: 4/65)
? اللہ کے دین کی نصرت و حمایت: حضرت عیسی? علیہ السلام کے قصے سے یہ درس بھی ملتا ہے کہ جب کبھی اللہ کے دین اور اہل دین پر مشکل وقت آجائے تو اہل ایمان کو مدد و تائید کے لیے پکارا جاسکتا ہے? حضرت عیسی? علیہ السلام کو دشمنوں سے خطرہ محسوس ہوا تو آپ نے اہل ایمان کو مدد و تعاون کے لیے بلاتے ہوئے کہا:
”اللہ تعالی? کی راہ میں میری مدد کرنے والا کون ہے؟“ (آل عمران: 52/3)
اہل ایمان آپ کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے حاضر ہوئے اور کہنے لگے:

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت عیسی علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.