قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت عیسی علیہ السلام

قدیم اور جدید دور کے مشرکین، خواہ وہ ہنود ہوں یا بدھ مت کے پیروکار یا بے دین مظاہر پرست سب کی کھلی اسلام دشمنی سب کے سامنے ہے? عیسائیوں کا جو وصف قرآن مجید نے مندرجہ بالا آیات میں بیان کیا ہے وہ یہود کے مقابلے میں ہے‘ یعنی عیسائی یہود کی نسبت مسلمانوں کے کچھ قریب ہیں وگرنہ اسلام دشمنی میں دونوں ہی پیش پیش ہیں? حالیہ صلیب و ہلال کی جنگیں یہود و نصاری? کے گٹھ جوڑ اور ان کی اسلام سے عداوت و دشمنی کا کھلا ثبوت ہیں? اسی لیے اسلام نے کفار و مشرکین سے دوستی سے منع کیا ہے‘ خواہ وہ یہود و ہنود ہوں یا عیسائی? ارشاد باری تعالی? ہے:
”اے ایمان والو! مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو دوست نہ بناؤ?“ (النسائ: 144/4)
نیز فرمایا:
”اے ایمان والو! تم یہود و نصاری? کو دوست نہ بناؤ، یہ تو آپس ہی میں ایک دوسرے کے دوست
ہیں? تم میں سے جو بھی ان میں سے کسی سے دوستی کرے وہ بے شک انہی میں سے ہے? ظالموں کو
اللہ تعالی? ہرگز راہ راست نہیں دکھاتا?“ (المائدة: 51/5)
مندرجہ بالا فرمان باری تعالی? کی روشنی میں مسلمانوں کو اپنی دوستی اور محبت کے رشتوں کو نئے سرے سے ترتیب دینا ہوگا تاکہ یہود و نصاری? کی ریشہ دوانیوں سے محفوظ رہ سکیں‘ نیز عذاب الہ?ی سے بچ سکیں?
? قدرت باری تعالی? کا انوکھا اظہار: کائنات کا ذرہ ذرہ باری تعالی? کی قدرت و عظمت کی گواہی دے رہا ہے? بلند و بالا آسمان اور اس میں جگ مگ کرتے چاند ستارے، وسیع و عریض سمندر اور پہاڑ جیسی ابھرتی ہوئی لہریں، سرسبز و شاداب، پھلوں، سبزیوں، پودوں، انسانوں اور رنگا رنگ مخلوقات سے بھرا ہوا کرہ? ارض اور راز و اسرار سے بھرپور خلا اور سیارے، قدرت کاملہ کی کرشمہ سازیوں کے منہ بولتے ثبوت ہیں? مالک ارض و سما کی عظمت و قدرت ہرچیز سے عیاں ہے لیکن وہ مالک اپنی کمال قدرت کا اظہار، بعض دفعہ، انوکھے اور منفرد انداز سے بھی کرتا ہے?
حضرت مریم علیھاالسلام نومولود بچے کو لے کر قوم کے پاس تشریف لاتی ہیں تو قوم کو حیرت و استعجاب کے علاوہ آپ پر گناہ کی تہمت کا خدشہ بھی تھا? اس وقت ان خدشات کا ازالہ نومولود بچے کی زبانی کرانا، مالک دوجہاں کی کمال قدرت کا شاندار مظاہرہ تھا جسے عقل انسانی محال سمجھتی تھی مگر پھر اس قدرت کا مظاہرہ چشم فلک نے بھی دیکھا اورمحال و ناممکن خیال کرنے والے کمزور و ناتواں انسانوں نے بھی? اللہ تعالی? نے اپنی قدرت و عظمت کے اس اندازِ اظہار کو کئی دوسرے مواقع پر واضح کیا ہے? ارشاد نبوی? ہے:
”گہوارے میں صرف تین بچوں نے کلام کیا ہے? حضرت عیسی? علیہ السلام، عابد جریج کی گواہی
دینے والا بچہ اور بنی اسرائیل کا ایک اور بچہ?“ صحیح البخاری ا?حادیث الا?نبیائ، حدیث:
3436 وصحیح مسلم‘ البروالصلة‘ حدیث: 2550 تفصیل کے لیے حوالہ مذکورہ بالا
ملاحظہ فرمائیں?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت عیسی علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.