قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت عیسی علیہ السلام

باری پر مسجد کی خدمت کے ضروری فرائض انجام دیتیں? آپ رات دن عبادت میں مشغول رہتی تھیں، حتی? کہ آپ کی عبادت بنی اسرائیل میں ضرب المثل بن گئی? آپ کی شریفانہ عادات اور عمدہ صفات مشہور ہوگئیں، یہاں تک کہ کیفیت یہ ہوگئی کہ جب حضرت زکریا علیہ السلام ان کی عبادت کے حجرے میں تشریف لے جاتے، انہیں وہاں بے موسم پھل نظر آتے، یعنی موسم سرما میں گرمیوں کے میوے اور موسم گرما میں سردیوں کے پھل موجود ہوتے تھے? آپ پوچھتے: ”مریم! یہ روزی تمہارے پاس کہاں سے آئی؟“ وہ جواب دیتیں: ”یہ اللہ کے پاس سے ہے? بے شک اللہ تعالی? جسے چاہے بے حساب روزی دے?“
یہ عجوبہ دیکھ کر حضرت زکریا علیہ السلام کے دل میں بیٹے کی خواہش پیدا ہوگئی‘ حالانکہ آپ بہت بوڑھے ہوچکے تھے ? تب آپ نے فرمایا: ”اے میرے رب! مجھے اپنے پاس سے پاکیزہ اولاد عطا فرما! بے شک تو دعا کا سننے والا ہے?“ (آل عمران: 38/3)
بعض علماءکے بقول حضرت زکریا علیہ السلام نے اس طرح دعا کی تھی: ”اے مریم کو بے موسم پھل عطا کرنے والے! مجھے بھی بے موسم اولاد عطا فرمادے!“ پھر وہ سب کچھ ہوا جو ہم پہلے ان کے حالات میں بیان کرچکے ہیں?

حضرت مریم علیھاالسلام کی خواتین عالم پر سرفرازی

اللہ تعالی? نے حضرت مریم علیھاالسلام کو پاک کرکے اپنا برگزیدہ بنا لیا اور انہیں عورتوں میں سے منتخب فرما کر حضرت عیسی? علیہ السلام کی خوشخبری دے دی‘ جو آئندہ بنی اسرائیل کے رسول اور رہنما بننے والے تھے? ارشاد باری تعالی? ہے:
”اور جب فرشتوں نے (مریم سے) کہا کہ مریم! اللہ نے تم کو برگزیدہ کیا ہے اور پاک بنایا ہے اور
جہان کی عورتوں میں منتخب کیا ہے? مریم! اپنے پروردگار کی فرمانبرداری کرنا اور سجدہ کرنا اور رکوع
کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرنا? (اے محمد!) یہ باتیں اخبار غیب سے ہیں جو ہم تمہارے پاس
بھیجتے ہیں اور جب وہ لوگ اپنے قلم (بطور قرعہ) ڈال رہے تھے کہ مریم کا کفیل کون بنے؟ تو تم اُن
کے پاس نہیں تھے اور نہ اُس وقت ہی ان کے پاس تھے جب وہ آپس میں جھگڑ رہے تھے (وہ وقت
بھی یاد کرنے کے لائق ہے) جب فرشتوں نے مریم سے کہا کہ اے مریم! اللہ تم کو اپنی طرف سے
ایک فیض کی بشارت دیتا ہے جس کا نام مسیح (اور مشہور) عیسی? ابن مریم ہوگا (اور جو) دنیا اور
آخرت میں با آبرو اور (اللہ کے) خاصوں میں سے ہوگا اور ماں کی گود میں بڑی عمر کا ہوکر (دونوں
حالتوں میں) لوگوں سے یکساں کلام کرے گا اور نیکوکاروں میں ہوگا? مریم نے کہا کہ پروردگار!
میرے ہاں بچہ کیسے ہوگا کہ کسی انسان نے مجھے ہاتھ تو لگایا نہیں؟ فرمایا کہ اللہ اِسی طرح جو چاہتا
ہے پیدا کرتا ہے? جب وہ کوئی کام کرنا چاہتا ہے تو ارشاد فرما دیتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہوجاتا ہے? اور
وہ انہیں لکھنا (پڑھنا) اور دانائی اور تورات اور انجیل سکھائے گا اور (عیسی?) بنی اسرائیل کی طرف
پیغمبر (ہوکر آئیں گے اور کہیں گے) کہ میں تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے نشانی
لے کر آیا ہوں? وہ یہ کہ تمہارے سامنے مٹی کی مورت بہ شکل پرندہ بناتا ہوں پھر اُس میں پھونک

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت عیسی علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.