قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت عیسی علیہ السلام

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: ”جب آپ نے جھک کر نبی کریم? کی بات سنی تھی تو آپ کیوں رو پڑی تھیں اور پھر کیوں ہنس دی تھیں؟“ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: ”نبی کریم ? نے فرمایا تھا کہ آپ اسی بیماری میں وفات پا جائیں گے? اس پر مجھے رونا آگیا، پھر میں جھکی تو آپ نے فرمایا کہ گھر کے افراد میں سے سب سے پہلے میں (فوت ہوکر) آپ سے جا ملوں گی اور یہ بتایا کہ میں مریم بنت عمران کے سوا تمام خواتین جنت کی سردار ہوں گی، تب میں ہنس دی?“ صحیح البخاری‘ الاستئذان‘ باب من ناجی بین یدی الناس....‘ حدیث: 6285'6286 وصحیح مسلم‘ فضائل الصحابة‘ باب من فضائل فاطمة.... حدیث: 2450
اس سے معلوم ہوا کہ مذکورہ بالا چار خواتین میں سے حضرت مریم علیھاالسلام اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا درجہ زیادہ ہے?
حضرت ابو موسی? رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ? نے فرمایا: ”مردوں میں تو بہت سے افراد کامل ہوئے? عورتوں میں صرف فرعون کی بیوی آسیہ اور مریم بنت عمران کامل ہوئیں? عائشہ رضی اللہ عنہا دوسری عورتوں سے اس طرح افضل ہیں جس طرح ثرید دوسرے کھانوں سے افضل ہوتا ہے?“
صحیح البخاری‘ فضائل ا?صحاب النبی?‘ باب فضل عائشة رضی اللہ عنہا‘ حدیث: 3769
کمال سے مراد غالباً اپنے اپنے دور میں کمال کا حصول ہے کیونکہ ان دونوں خواتین نے ہونے والے نبیوں کی پرورش کی? حضرت آسیہ علیھاالسلام نے حضرت موسی? علیہ السلام کی پرورش کی? حضرت مریم علیھاالسلام نے حضرت عیسی? علیہ السلام کی پرورش کی? اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس امت میں کوئی خاتون کمال کے اس درجے کونہیں پہنچ سکتی? حضرت خدیجہ اور فاطمة رضی اللہ عنہا باکمال ہیں?
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے نبی کریم ? کی خدمت میں بعثت سے پہلے پندرہ سال اور بعثت کے بعد دس سال گزارے? اپنی تمام دولت اللہ کی راہ میں قربان کردی اور مشکلات کے دور میں آپ کی دلجوئی فرمائی?
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو اپنی بہنوں پر یہ افضلیت حاصل ہے کہ انہیں نبی? کی وفات کا صدمہ برداشت کرنا پڑا جب کہ آپ کی دوسری بہنیں نبی علیہ السلام کی زندگی میں فوت ہوچکی تھیں?
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو یہ شرف حاصل ہے کہ آپ کو نبی کریم ? کی محبت میں سے وافر حصہ ملا تھا? آپ کے سوا کوئی ام المو?منین کنواری ہونے کی حالت میں نبی ? کے نکاح میں نہیں آئیں? جب منافقوں نے آپ کی عزت پر انگشت نمائی کی تو اللہ تعالی? نے قرآن مجید میں آپ کی بریت نازل فرمائی? آپ رسول اللہ ? کی رحلت کے بعد تقریباً پچاس سال زندہ رہیں? اس دوران میں آپ رضی اللہ عنہا قرآن و سنت کی تبلیغ میں مشغول رہیں، مشکل شرعی مسائل میں آپ فتووں کے ذریعے سے امت کی رہنمائی فرماتی رہیں اور اختلاف پیدا ہونے کی صورت میں صلح کرواتی رہیں? اس لیے بعض علمائے کرام نے ام

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت عیسی علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.