قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ہود علیہ السلام

بیان فرمایا ہے تاکہ تاقیامت آنے والے داعیان حق اسی صفت کو اپناکر میدان دعوت و ارشاد میں اتریں? آپ نے فرمایا تھا:
”میرا بھروسہ صرف اللہ تعالی? پر ہے جو میرا اور تم سب کا پروردگار ہے?“ (ھود: 56/11)
لہ?ذا جو بھی داعی اللہ تعالی? پر بھروسہ کرتا ہے‘ اللہ تعالی? اس کے خوف کو امن اور کمزوری کو قوت و طاقت سے بدل دیتا ہے?
? توبہ و استغفار کے فوائد و ثمرات: تاریخ انسانی کے مطالعے سے یہ بات بالکل عیاں ہے کہ جب کسی معاشرے میں ظلم و عدوان، سرکشی، فتنہ و فساد، قتل و غارت گری، کفر و شرک اور دیگر معاصی پھیل جاتے ہیں، شکر گزاری کی بجائے ناشکری عام ہوجاتی ہے تو پھر ایسے معاشرے اور ملک عذاب الہ?ی کا شکار ہوجاتے ہیں? متکبر و جابر قومیں مٹ جاتی ہیں اور ناز و نعم میں دادِ عیش دینے والی بستیاں ختم ہوجاتی ہیں? اس طرح گناہ نہ صرف انسانی جسم و عقل کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں بلکہ اجتماعی نظام حیات کے لیے بھی مہلک ثابت ہوتے ہیں?
لیکن اگر قومیں توبہ و استغفار کے ذریعے سے اپنے گناہوں سے رجوع کرلیں‘ اپنے رب کی شکر گزار بن جائیں تو پروردگار عالم نہ صرف ان نعمتوں میں اضافہ فرما دیتا ہے بلکہ ان قوموں کو طویل عرصہ تک نعمتوں سے مستفید ہونے کا موقع دیتا ہے? حضرت ہود علیہ السلام بھی اپنی قوم کو اسی حقیقت سے روشناس کراتے ہوئے فرماتے ہیں:
”اے میری قوم کے لوگو! تم اپنے پالنے والے سے اپنی تقصیروں کی معافی طلب کرو اور اس کی
جناب میں توبہ کرو تاکہ وہ برسنے والے بادل تم پر بھیج دے اور تمہاری قوت پر اور قوت بڑھادے
اور تم گناہ گار ہو کر رو گردانی نہ کرو?“ (ھود: 52/11)
توبہ استغفار، گناہوں کی معافی، رزق میں ترقی اور قرب الہ?ی کے حصول کا اہم ذریعہ ہے? توبہ کی طرف وہی شخص متوجہ ہوتا ہے جو اللہ تعالی? سے ڈرتا ہے? اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اللہ تعالی? اسے ہر قسم کے غم و اندوہ سے بے پروا کر دیتا ہے?
جیسا کہ ارشاد باری تعالی? ہے:
”اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے نکلنے کے لیے راستہ بنا دیتا ہے? اور ایسی جگہ سے روزی
دیتا ہے جہاں سے اسے گمان بھی نہیں ہوتا?“ (الطلاق: 3,2/65)

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ہود علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.