قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ہود علیہ السلام

نہ دو? میں اللہ پر‘ جو میرا اور تمہارا (سب کا) پروردگار ہے‘ بھروسا رکھتا ہوں? (زمین پر) جو بھی
چلنے پھرنے والا ہے وہ اُس کو چوٹی سے پکڑے ہوئے ہے? بیشک میرا پروردگار سیدھے راستے پر
ہے? اگر تم رُوگردانی کروگے تو جو پیغام میرے ہاتھ تمہاری طرف بھیجا گیا ہے‘ وہ میں نے تمہیں
پہنچا دیا ہے اور میرا پروردگار تمہاری جگہ اور لوگوں کو لا بسائے گا اور تم اللہ کا کچھ بھی نقصان نہیں
کرسکتے? میرا پروردگار تو ہر چیز پر نگہبان ہے? اور جب ہمارا حکم (عذاب) آپہنچا تو ہم نے ہود کو
اور جو لوگ اُن کے ساتھ ایمان لائے تھے اُن کو اپنی مہربانی سے بچا لیا اور انہیں عذاب شدید سے
نجات دی? یہ (وہی) عاد ہیں جنہوں نے اللہ کی نشانیوں سے انکار کیا اور اُس کے پیغمبروں کی
نافرمانی کی اور ہر متکبر و سرکش کا کہا مانا تو اس دنیا میں بھی لعنت اُن کے پیچھے لگی رہی اور قیامت کے
دن بھی (لگی رہے گی) دیکھو عاد نے اپنے پروردگار سے کفر کیا (اور) سن رکھو ہود کی قوم عاد پر
پھٹکار ہے?“ (ھود: 60-50/11)
حضرت ہود علیہ السلام نے قوم کو دعوت غور و فکر دی تو قوم مزید کفر و عناد میں دھنس گئی اور اپنے حق پر ہونے کے بھدے دلائل گھڑ لائی اور انہوں نے آپ کی نبوت اور آخرت کا انکار کردیا? سورہ? مومنون میں نوح علیہ السلام کے واقعے کے بعد ارشاد ہے:
”پھر ان کے بعد ہم نے ایک اور جماعت پیدا کی اور انہی میں سے ان میں ایک پیغمبر بھیجا (جس
نے اُن سے کہا) کہ اللہ ہی کی عبادت کرو (کہ) اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں‘ تو کیا تم ڈرتے
نہیں؟ اور اُن کی قوم کے سردار جو کافر تھے اور آخرت کے آنے کو جھوٹ سمجھتے تھے اور دنیا کی زندگی
میں ہم نے اُن کو آسودگی دے رکھی تھی، کہنے لگے کہ یہ تو تمہارے جیسا آدمی ہے? جس قسم کا کھانا تم
کھاتے ہو اسی طرح کا یہ بھی کھاتا ہے اور جو پانی تم پیتے ہو اسی قسم کا یہ بھی پیتا ہے اور اگر تم نے
اپنے ہی جیسے آدمی کا کہنا مان لیا تو گھاٹے میں پڑگئے? کیا یہ تم سے یہ کہتا ہے کہ تم مرجاؤگے اور مٹی
ہوجاؤگے اور ہڈیوں کے سوا کچھ نہ رہے گا تو تم (زمین سے) نکالے جاؤگے؟ جس بات کا تم سے
وعدہ کیا جاتا ہے (بہت) بعید ہے? زندگی تو یہی ہماری دُنیا کی زندگی ہے کہ اس میں ہم مرتے اور
جیتے ہیں اور ہم دوبار نہیں اُٹھائے جائیں گے؟ یہ تو ایک ایسا آدمی ہے جس نے اللہ پر جھوٹ افترا
کیا ہے اور ہم اُس کو ماننے والے نہیں? پیغمبر نے کہا کہ اے میرے پروردگار! انہوں نے مجھے جھوٹا
سمجھا ہے تو میری مدد کر? فرمایا کہ وہ تھوڑے ہی عرصے میں پشیمان ہو کر رہ جائیں گے? چنانچہ اُن
کو وعدہ? برحق کے مطابق زور کی آواز نے آن پکڑا تو ہم نے اُن کو کوڑا کرکٹ کر ڈالا? پس ظالم
لوگوں پر لعنت ہے?“ (المو?منون: 41-31/23)
حضرت ہود علیہ السلام نے قوم کو اللہ تعالی? کے انعامات یاد دلائے تاکہ وہ اپنے مالک و رازق کو پہچان جائیں مگر ان کے دلوں پر کفر کے قفل پڑچکے تھے? سورہ? شعراءمیں نوح علیہ السلام کے واقعے کے بعد ارشاد ہے:
”عاد نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا? جب اُن سے اُن کے بھائی ہود نے کہا: کیا تم ڈرتے نہیں؟ میں تو

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ہود علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.