قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ہود علیہ السلام

منتقل ہوتا رہتا ہے?
?تَتَّخِذُو±نَ مَصَانِعَ? کا مطلب بعض علماءنے ”محل“ بیان کیا ہے? بعض نے فرمایا: ”اس سے مراد حمام ہیں?“ بعض نے فرمایا: ” یہ پانی لینے کی جگہیں تھیں?“ ?لَعَلَّکُم± تَخ±لُدُو±نَ? کا مطلب یہ ہے کہ تم دنیا میں طویل عرصہ تک زندہ رہنے کی امید پر یہ سب کچھ بناتے ہو? اللہ تعالی? نے ہود علیہ السلام کی نصیحت کاتذکرہ کرتے ہوئے فرمایا:
”اور جب تم (کسی کو) پکڑتے ہو تو ظالمانہ پکڑتے ہو? سو اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو? اور
اس سے ڈرو جس نے تم کو ان چیزوں سے مدد دی جن کو تم جانتے ہو اور اس نے تمہیں جانوروں اور
بیٹوں سے مدد دی اور باغوں اور چشموں سے? مجھ کو تمہارے بارے میں بڑے (سخت) دن کے
عذاب کا خوف ہے?“ (الشعرائ: 135-130/26)
ان لوگوں نے جواب میں کہا:
”خواہ نصیحت کرو یا نہ کرو ہمارے لیے یکساں ہے? یہ تو اگلے لوگوں ہی کے طریق ہیں اور ہم پر کوئی
عذاب نہیں آئے گا?“ (الشعرائ: 138-136/26)
لفظ خلق [خائ] کی زبر سے [خَلق] بھی پڑھا گیا ہے اور پیش سے [خُلُق] بھی? زبر کی صورت میں اس کا یہ مطلب ہوگا کہ یہ پہلے لوگوں کی گھڑی ہوئی باتیں ہیں? یعنی آپ جو باتیں سناتے ہیں، یہ خود آپ کی بنائی ہوئی ہیں، جنہیں آپ نے گزشتہ زمانے کی کتابوں سے اخذ کیا ہے? متعدد صحابہ رضی اللہ عنُھم و تابعین رحمة اللہ علیہم نے اس لفظ کا یہی مطلب بیان کیا ہے? [خائ] اور [لام] کی پیش کے ساتھ [خُلُق] سے مراد دین ہے? یعنی ہم لوگ جس دین پر ہیں، یہ ہمارے آباءواجداد اور بزرگوں کا دین ہے? ہم اسے ترک نہیں کریں گے بلکہ اسی پر مضبوطی سے قائم رہیں گے? ?وَماَ نَح±نُ بِمُعَذَّبِی±نَ? کا جملہ دونوں قراءتوں سے مناسبت رکھتا ہے?
قوم نے ہود علیہ السلام سے یہ بھی کہا:
”کیا تم ہمارے پاس اس لیے آئے ہو کہ ہم اکیلے اللہ ہی کی عبادت کریں اور جن کو ہمارے باپ
دادا پوجتے چلے آئے ہیں ان کو چھوڑ دیں؟ تم اگر سچے ہو تو جس چیز سے ہمیں ڈراتے ہو اُسے ہم پر
لے آؤ?“ (الا?عراف: 70/7)
یعنی کیا آپ اس لیے آئے ہیں کہ ہم ایک ہی اللہ کی عبادت کریں اور اپنے آباءواجداد کی مخالفت کریں اور ان کا راستہ چھوڑدیں? اگر آپ اپنے دعوے میں سچے ہیں تو وہ عذاب لے آئیں جس سے ہمیں ڈراتے رہتے ہیں? ہم آپ پر ایمان نہیں لائیں گے? آپ کی پیروی نہیں کریں گے، آپ کو سچا نہیں مانیں گے?
حضرت ہود علیہ السلام نے ہر ممکن کوشش کی لیکن وہ تھے کہ سمجھنے کا نام ہی نہ لیتے تھے‘ بالآخر انہوں نے فرمایا:
”تمہارے پروردگار کی طرف سے تم پر عذاب اور غضب (کا نازل ہونا) مقرر ہوچکا ہے? کیا تم

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ہود علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.