قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ابراہیم علیہ السلام

مارا کرتے ہیں?“ پھر انہوں نے رسول اللہ? کا ارشاد سنایا کہ ”جب ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالا گیا تو تمام جانور آگ بجھانے کی کوشش کرنے لگے، سوائے چھپکلی کے، جو پھونکیں مار کر آگ سلگانے لگی تھی?“ مسند ا?حمد: 217/6
حضرت فاکہ بن مغیرہ کی آزاد کردہ خاتون حضرت سائبہ سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنُہما کے ہاں گئی تو ان کے گھر میں ایک نیزہ رکھا ہوا دیکھا? میں نے عرض کیا: ام المو?منین! آپ اس نیزے کو کیا کرتی ہیں؟ انہوں نے فرمایا: ”یہ چھپکلیوں کے لیے ہے? ہم اس کے ذریعے سے انہیں مارتے ہیں کیونکہ رسول اللہ? نے ہمیں بتایا تھا کہ جب ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالا گیا تو زمین کا ہر جانور آپ کی آگ بجھاتا تھا، لیکن چھپکلی آگ میں پھونکیں مارتی تھی‘ اس لیے رسول اللہ ? نے ہمیں حکم دیا ہے کہ اسے قتل کردیا کریں?“ سنن ابن ماجہ‘ الصید‘ باب قتل الوزغ‘ حدیث: 3231

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا نمرود سے مناظرہ

ارشاد باری تعالی? ہے:
”بھلا تم نے اس شخص کو نہیں دیکھا جو‘ اس (غرور کے) سبب سے کہ اللہ نے اُس کو سلطنت بخشی تھی‘
ابراہیم سے پروردگار کے بارے میں جھگڑنے لگا? جب ابراہیم نے کہا: میرا پروردگار تو وہ ہے جو
زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے? وہ بولا کہ زندہ کرنا اور مارنا تو میں بھی کرسکتا ہوں? ابراہیم نے کہا کہ اللہ
تو سورج کو مشرق سے نکالتا ہے تو اسے مغرب سے نکال دے? (یہ سن کر) کافر ششدر رہ گیا اور
اللہ تعالی? ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیا کرتا?“ (البقرة:258/2)
اس مقام پر اللہ تعالی? نے اپنے خلیل علیہ السلام کا اس سرکش ظالم بادشاہ سے مناظرہ بیان فرمایا ہے جس نے رب ہونے کا دعوی? کیا تھا? حضرت ابراہیم خلیل الرحمن علیہ السلام نے اس کی دلیل کو غلط ثابت کردیا? اس کی جہالت اور کم عقلی کو آشکارا کردیا، دلیل کے میدان میں اس کا منہ بند کردیا اور اس کے سامنے سیدھا راستہ واضح فرما دیا?
علمائے نسب، مورخین اور مفسرین فرماتے ہیں کہ یہ بادشاہ بابل کا بادشاہ تھا جس کا نام نمرود بن کنعان بن کوش بن سام بن نوح تھا? مجاہد? نے یہی فرمایا ہے? بعض علماءنے اس کا نسب اس طرح بیان کیا ہے: نمرود بن فالح بن عابر بن شالح بن ارفخشد بن سام بن نوح علیہ السلام?
مجاہد? اور دیگر حضرات بیان کرتے ہیں کہ یہ شخص پوری دنیا پر حکومت کرتا تھا? کیونکہ علماءکے قول کے مطابق چار بادشاہوں نے پوری دنیا پر حکومت کی ہے، جن میں سے دو مومن تھے اور دو کافر? مومن تو ذوالقرنین اور سلیمان علیہماالسلام ہیں اور کافر نمرود اور بخت نصر ہیں?
تفسیر ابن کثیر: 525/1 تفسیر سورة البقرة‘ آیت: 258 وتفسیر الطبری: 34/3
علماءفرماتے ہیں کہ نمرود مسلسل چار سو سال بادشاہ رہا? اس نے سرکشی، ظلم اور تکبر کا راستہ اختیار کیا اور آخرت کی بجائے دنیا کا حصول پیش نظر رکھا? جب اسے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ وحدہ لاشریک کی عبادت کی دعوت دی تو اس نے جہالت اور گمراہی کی وجہ سے خالق کا انکار کردیا? چنانچہ حضرت

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ابراہیم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.