قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ابراہیم علیہ السلام

جب وہ (آخری چکر میں) مروہ پر پہنچیں تو انہیں کوئی آواز محسوس ہوئی? انہوں نے اپنے آپ سے کہا: ”چُپ“ پھر غور سے سنا تو دوبارہ آواز سنائی دی? انہوں نے کہا: ”تونے آواز سنادی ہے، اگر تو مدد کرسکتا ہے (تو ہماری مدد کر?“)
اچانک انہوں نے دیکھا کہ زمزم کے مقام پر ایک فرشتہ کھڑا ہے? اس (فرشتے) نے اپنی ایڑی سے یا اپنے پر سے زمین کھودی تو پانی نکل آیا? آپ اسے حوض کی صورت دینے لگیں اور اپنے ہاتھ سے اس طرح (رکاوٹ) بنانے لگیں اور چلو بھر بھر کر مشکیزے میں ڈالنے لگیں? ان کے چلو بھرنے کے بعد پانی پھر نکل آتا?
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہُما بیان کرتے ہیں کہ نبی? نے فرمایا: ”اللہ تعالی? حضرت اسماعیل علیہ السلام کی والدہ پر رحمت نازل فرمائے! اگر وہ زمزم کو بہنے دیتیں“ .... یا فرمایا: ”اگر وہ پانی سے چلو نہ بھرتیں.... تو وہ ایک بہتے ہوئے چشمے کی صورت اختیار کرلیتا?“ راوی بیان کرتے ہیں کہ پھر ہاجرہ نے پانی پیا اور بچے کو دودھ پلایا? فرشتے نے ان سے کہا: ”آپ ہلاکت کا اندیشہ نہ کریں، یہاں اللہ کا گھر ہے جس کی تعمیر یہ بچہ اور اس کا والد (دونوں مل کر) کریں گے? اللہ تعالی? اپنے لوگوں کو ضائع نہیں ہونے دیتا?“ صحیح البخاری‘ ا?حادیث الا?نبیائ‘ باب ?یزفون? .... حدیث: 3364
اس وقت بیت اللہ کی زمین ایک بلند ٹیلے کی صورت میں تھی? سیلاب کا پانی آتا تو دائیں بائیں سے گزر جاتا? اسی طرح وقت گزرتا رہا حتی? کہ وہاں سے بنو جرہم کا ایک قافلہ یا ایک خاندان گزرا? وہ کداءکی طرف سے آئے اور مکہ کے نشیبی حصے میں ٹھہرے? انہیں ایک پرندہ منڈلاتا نظر آیا‘ تو بولے: ”یہ پرندہ تو پانی پر منڈلایا کرتا ہے? ہم تو جب اس وادی سے گرزتے ہیں تو یہاں پانی نہیں ہوتا?“
انہوں نے دو آدمی (حقیقت حال معلوم کرنے کے لیے) بھیجے تو انہیں پانی نظر آیا? انہوں نے جا کر پانی کی موجودگی کی اطلاع دی? وہ سب لوگ آگئے? چشمہ (زمزم) کے پاس حضرت اسماعیل علیہ السلام کی والدہ موجود تھیں? ان لوگوں نے کہا: ”کیا آپ ہمیں اجازت دیتی ہیں کہ ہم یہاں خیمہ زن ہوجائیں؟“ انہوں نے فرمایا: ”جی ہاں! (اجازت ہے) لیکن اس چشمے (کی ملکیت) پر تمہارا کوئی حق نہیں ہوگا?“ انہوں نے کہا: ”ٹھیک ہے?“ انہوں نے اپنے اپنے گھر والوں کو بھی وہاں بلا لیا، حتی? کہ وہاں کئی گھر بس گئے?
تورات میں لکھا ہے کہ اللہ تعالی? نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو حکم دیا کہ اپنے بیٹے اسماعیل کا ختنہ کریں? کتاب پیدائش‘ باب: 17‘ فقرہ: 25,24,23 اور ان کے پاس جو غلام اور دوسرے افراد ہیں ان کا بھی ختنہ کریں? کتاب پیدائش‘ باب: 17‘ فقرہ: 13,12 آپ نے حکم کی تعمیل کی? اس وقت آپ کی عمر ننانوے سال تھی? اس طرح اس وقت حضرت اسماعیل علیہ السلام کی عمر تیرہ سال بنتی ہے?آپ نے اپنے اہل خانہ کے بارے میں اللہ کے حکم کی تعمیل کی? اس سے معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے اس حکم کو واجب قرار دیا? اس لیے علماءکا یہ قول ہی صحیح ہے کہ مردوں پر ختنہ واجب ہے?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ابراہیم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.