قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ابراہیم علیہ السلام

دیکھا کہ ان کے ہاتھ کھانے کی طرف نہیں جاتے (یعنی وہ کھانا نہیں کھاتے) تو اُن کو اجنبی سمجھ کر
دل میں خوف کیا? (فرشتوں نے) کہا کہ خوف نہ کیجیے? ہم قوم لوط کی طرف (اُن کو ہلاک کرنے
کے لیے) بھیجے گئے ہیں? اور ابراہیم کی بیوی (جو پاس) کھڑی تھی، ہنس پڑی تو ہم نے اس کو
اسحاق کی اور اسحاق کے بعد یعقوب کی خوشخبری دی? اس نے کہا: ہائے میری کم بختی! میرے ہاں بچہ ہوگا؟ میں تو بڑھیا ہوں اور یہ میرے میاں بھی بوڑھے ہیں? یہ تو بڑی عجیب بات ہے? انہوں
نے کہا کہ کیا اللہ کی قدرت پر تم تعجب کرتی ہو؟ اے اہل بیت! تم پر اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں
ہوں? وہ سزاوارِ تعریف اور بزرگوار ہے?“ (ھود: 73-69/11)
اور سورہ حجر میں فرمایا:
”اور (اے نبی!) اُن کو ابراہیم کے مہمانوں کا حال سنادو? جب وہ ابراہیم کے پاس آئے تو سلام
کہا? (انہوں نے) کہا ہمیں تو تم سے ڈر لگتا ہے? (مہمانوں نے) کہا کہ ڈریے نہیں ہم آپ کو
ایک دانشمند لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیں? (وہ) بولے کہ مجھے بڑھاپے نے آپکڑا تو تم خوشخبری
دینے لگے‘ اب کاہے کی خوشخبری دیتے ہو؟ (انہوں نے) کہا کہ ہم آپ کو سچی خوشخبری دیتے ہیں‘
آپ مایوس نہ ہوں? اس (ابراہیم) نے کہا کہ اللہ کی رحمت سے (میں مایوس کیوں ہوں) مایوس
ہونا گمراہوں کا کام ہے?“ (الحجر: 56-51/15)
سورہ? عنکبوت میں ارشاد باری تعالی? ہے:
”بھلا تمہارے پاس ابراہیم کے معزز مہمانوں کی خبر پہنچی ہے؟ جب وہ ان کے پاس آئے تو سلام
کہا? انہوں نے بھی (جواب میں) سلام کہا (دیکھا تو) ایسے لوگ کہ نہ جان نہ پہچان? تو اپنے گھر
جا کر ایک (بھنا ہوا) موٹا بچھڑا لائے (اور کھانے کے لیے) ان کے آگے رکھ دیا? کہنے لگے آپ
تناول کیوں نہیں کرتے؟ اور دل میں ان سے خوف محسوس کیا (انہوں نے) کہا کہ خوف نہ کیجیے?
اور ان کو ایک دانشمند لڑکے کی بشارت بھی سنائی تو ابراہیم کی بیوی چلاتی آئی اور اپنا منہ پیٹ کر کہنے
لگی (ایک تو) بڑھیا اور (اور وہ بھی) بانجھ (انہوں نے) کہا (ہاں) تمہارے پروردگار نے یوں
ہی فرمایا ہے، وہ بے شک صاحب حکمت (اور) خوب جاننے والا ہے?“
(العنکبوب: 30-24/29)
اللہ تعالی? نے بیان فرمایا ہے کہ فرشتے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پاس آئے? (بعض حضرات کا کہنا ہے وہ تین فرشتے جبرائیل‘ میکائیل اور اسرافیل علیہم السلام تھے) انہوں نے مہمان سمجھ کر ان کی خاطر داری کی اور عمدہ گایوں کے ریوڑ میں سے ایک موٹے تازے بچھڑے کا گوشت بھون کر تیار کیا? جب مہمانوں کو کھانا پیش کیا گیا تو حضرت ابراہیم علیہ السلام نے محسوس کیا کہ ان حضرات کو کھانے کی بالکل خواہش نہیں? اس کی وجہ یہ ہے کہ فرشتوں میں وہ قوت نہیں پائی جاتی جس کی وجہ سے انسانوں کو کھانا کھانے کی ضرورت پیش آتی ہے? حضرت ابراہیم علیہ السلام کو ان کے اس طرز عمل سے تعجب ہوا اور خوف محسوس کیا? انہوں نے کہا: خوف نہ کیجیے! ہمیں لوط علیہ السلام کی قوم کو تباہ کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ابراہیم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.