قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ابراہیم علیہ السلام

جس نبی پر بھی کوئی کتاب نازل ہوئی، وہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد ہی میں سے تھے? یہ اللہ تعالی? کا بہت بڑا انعام ہے اور آپ کی عظمت کا اظہار ہے جس کا مقابلہ کوئی اور شخصیت نہیں کرسکتی? اس کی تفصیل یہ ہے کہ اللہ تعالی? نے آپ کو دو عظیم بیٹے عطا فرمائے: حضرت ہاجرہ علیھاالسلام سے اسماعیل علیہ السلام اور حضرت سارہ علیھاالسلام سے اسحاق علیہ السلام? پھر حضرت اسحاق علیہ السلام سے حضرت یعقوب علیہ السلام پیدا ہوئے، جنہیں اسرائیل علیہ السلام بھی کہا جاتا ہے? ان کی اولاد کے قبائل کو اسی لیے بنی اسرائیل کہا جاتا ہے? ان میں سے جو انبیاءعلیہم السلام مبعوث ہوئے، ان کی تعداد بہت ہی زیادہ ہے? ان کی صحیح تعداد صرف اسی کو معلوم ہے جس نے انہیں نبوت و رسالت کا منصب دے کے مبعوث فرمایا? بنی اسرائیل کے انبیاءکا یہ سلسلہ حضرت عیس?ی علیہ السلام پر ختم ہوا?
حضرت اسماعیل علیہ السلام کی نسل سے عرب کے تمام قبائل وجود میں آئے? آپ کی اولاد میں صرف خاتم النّبیّن، سیدالانبیاءوالمرسلین، دنیا و آخرت میں انسانیت کے لیے باعث فخر حضرت محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم قریشی مکی مدنی ? ہی تشریف لائے? اللہ تعالی? کی رحمتیں، درود اور صلاة و سلام ہوں آپ کی ذات اقدس پر?
نبی کریم? کا ارشاد ہے: ”میں ایسے مقام پر فائز ہوں گا کہ تمام لوگ حتی? کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام بھی میری طرف راغب ہوں گے?“ صحیح مسلم: صلاة المسافرین‘ باب بیان ا?ن القرآن ا?نزل علی سبعة ا?حرف.... حدیث: 820 و البدایة و النھایة: 285/167/1
اس حدیث میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم مدح ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ رسول اللہ? کے بعد دنیا و آخرت میں سب سے عظیم شخصیت آپ کی ہے?
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہُما سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ? حضرت حسن اور حسین رضی اللہ عنہُما کو (تکلیف دینے والی اشیا سے) پناہ کی مندرجہ ذیل دعا سکھاتے تھے اور فرماتے تھے: ”تمہارے جدامجد (حضرت ابراہیم علیہ السلام) بھی اس دعا کے ذریعے سے اسماعیل اور اسحاق علیہماالسلام کو (اللہ کی) پناہ میں دیتے تھے? [اَعُو±ذُ بِکَلِمَاتِ اللّ?ہِ التَّامَّةِ‘ مِن± کُلَّ شَی±طَانٍ وَھَامَّةٍ‘ وَمِن± کُلِّ عَی±نٍ لَامَّةٍ] ”میں پناہ حاصل کرتا ہوں اللہ کے کامل کلمات کے ساتھ ہر شیطان اور زہریلے جانور سے اور ہر بری (نقصان دینے والی) نظر سے?“
صحیح البخاری: ا?حادیث الا?نبیائ‘ حدیث: 3371
? حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مشاہدہ قدرت: ارشاد باری تعالی? ہے:
”اور جب ابراہیم نے (اللہ تعالی? سے) عرض کی کہ اے پروردگار! مجھے دکھا کہ تو مُردوں کو کیسے
زندہ کرے گا? اللہ تعالی? نے فرمایا: کیا تم نے (اس بات کو) باور نہیں کیا؟ انہوں نے کہا: کیوں
نہیں، لیکن (میں دیکھنا) اس لیے (چاہتا ہوں ) کہ میرا دل اطمینان کامل حاصل کرلے? اللہ نے
فرمایا کہ چار پرندے لے کر ان کو اپنی طرف مائل کرلو (اور ٹکڑے ٹکڑے کرادو) پھر اُن کا ایک ایک
ٹکڑا ہر ایک پہاڑ پر رکھ دو? پھر اُن کو بلاؤ تو وہ تمہارے پاس دوڑتے چلے آئیں گے? اور جان رکھو

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ابراہیم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.