قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت ابراہیم علیہ السلام

شہادت کو جو اُس کے پاس (کتاب میں موجود) ہے چھپائے؟ اور جو کچھ تم لوگ کررہے ہو اللہ
اُس سے غافل نہیں ہے? یہ جماعت گزر چکی‘ اُن کو وہ (ملے گا) جو انہوں نے کیا اور تم کو وہ جو تم
نے کیا‘ اور جو عمل وہ کرتے تھے اُن کی پرسِش تم سے نہیں ہوگی?“ (البقرة: 141-130/2)
اللہ تعالی? نے ان آیات میںاپنے خلیل علیہ السلام کو یہودیت و نصرانیت سے بری قرار دیا ہے اور واضح فرمایا ہے کہ وہ ایک اللہ کے ہوجانے والے مسلم تھے اور ان کا مشرکین سے کوئی تعلق نہیں تھا?
اسی لیے فرمایا:
”ابراہیم سے قریب تر تو وہ لوگ ہیں جنہوں نے اُن کی پیروی کی?“ (آل عمران: 68/3)
ان سے مراد وہ لوگ ہیں جنہوں نے آپ کے زمانہ? مبارک میں آپ کی پیروی کی اور وہ بھی مراد ہیں جو بعد کے زمانوں میں آپ کے دین پر قائم رہے?
[وَھ?ذَا النَّبِیُّ] یعنی محمد?? اللہ تعالی? نے آپ کو وہی دین اور وہی شریعت عطا فرمائی ہے جو خلیل علیہ السلام کو عطا فرمائی تھی اور نبی? کے لیے اسے کامل فرما دیا اور رسول اللہ? کو وہ کچھ عطا فرما دیا، جو پہلے کسی نبی یا رسول کو عطا نہیں فرمایا تھا?
جیسے ارشاد فرمایا:
”کہہ دو کہ مجھے میرے پروردگار نے سیدھا راستہ دکھا دیا ہے کہ وہ ایک دین مستحکم ہے جو یکسو
(پیغمبر) ابراہیم کا طریقہ ہے اور وہ مشرکوں میں سے نہ تھے? (یہ بھی) کہہ دو کہ میری نماز اور میری
عبادت اور میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ رب العالمین ہی کے لیے ہے جس کا کوئی شریک نہیں اور
مجھ کو اسی بات کا حکم ملا ہے اور میں سب سے اوّل فرمانبردار ہوں?“ (الا?نعام: 163-161/6)
اور مزید فرمایا:
”بے شک ابراہیم (لوگوں کے) امام (اور) اللہ کے فرمانبردار تھے? جو یک طرفہ مخلص تھے اور
مشرکوں میں سے نہ تھے? اُس کی نعمتوں کے شکر گزار تھے? اللہ نے اُن کو برگزیدہ کر لیا تھا اور
(اپنی) سیدھی راہ پرچلایا تھا اور ہم نے ان کو دنیا میں بھی خوبی دی اور وہ آخرت میں بھی نیک لوگوں
میں ہوں گے? پھر ہم نے تمہاری طرف وحی بھیجی کہ دین ابراہیم کی پیروی اختیار کرو جو یک طرفہ
مخلص تھے اور مشرکوں میں سے نہ تھے? “ (النحل: 123-120/16)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہُما سے روایت ہے کہ نبی ? نے کعبہ شریف میںتصویریں دیکھیں تو اندر داخل نہ ہوئے جب تک آپ کے حکم سے انہیں مٹا نہ دیا گیا? آپ نے دیکھا کہ (تصویروں میں) ابراہیم اور اسماعیل علیہماالسلام کے ہاتھوں میں فال کے تیر تھے? آپ? نے فرمایا: ”اللہ ان (تصویریں بنانے والوں) کو تباہ کرے! قسم ہے اللہ کی! ان حضرات نے کبھی تیروں سے (جوا کھیلنے کے لیے) قرعہ اندازی نہیں کی تھی?“ صحیح البخاری‘ ا?حادیث الا?نبیائ‘ باب قولہ تعالی ?واتخذاللہ ابراھیم خلیلا?.... حدیث: 3352

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت ابراہیم علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.