قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت لوط علیہ السلام

سے رجم کردیا جائے خواہ وہ کنوارا ہو یا شادی شدہ? یہ رائے امام احمد، شافعی اور دیگر ائمہ کرام رحمة اللہ علیہم کی ہے? امام ابو حنیفہ? فرماتے ہیں کہ ایسے شخص کو پہاڑ کی چوٹی سے نیچے گرادیا جائے اور پھر اس پر پتھروں کی بارش کردی جائے جیسا کہ لوط علیہ السلام کی قوم کے ساتھ کیا گیا تھا? اعاذنا اللہ منھا
? مہمانوں کا اکرام اور دفاع: حضرت لوط علیہ السلام کے قصے سے مہمان نوازی اور مہمانوں کی عزت و تکریم کرنے کا درس ملتا ہے? آپ کے واقعے سے مہمانوں کو ہر ممکن طریقے سے آرام پہنچانے اور انہیں تکالیف سے بچانے کا سبق ملتا ہے?
فرشتے خوبصورت نوجوانوں کی شکل میں حضرت لوط علیہ السلام کے پاس تشریف لائے تو آپ کو بدکردار قوم کی طرف سے خدشات لاحق ہوگئے? مہمانوں کی عزت و آبرو کی حفاظت دامن گیر ہوئی تو سخت پریشانی کے عالم میں ان کی حفاظت کے لیے ہر ممکن وسیلہ اختیار کرتے ہیں? مہمانوں کو بچانے کے لیے قوم کو اپنی یعنی قوم کی بیٹیاں نکاح کے لیے پیش کرتے ہیں? بے حیا و بدکردار قوم سے عاجز آ کر خواہش کرتے ہیں:
”کاش! کہ مجھ میں تم سے مقابلہ کرنے کی قوت ہوتی یا میں کسی زبردست کا آسرا پکڑ پاتا?“
(ھود: 80/11)
آپ کی اس خواہش میں مہمانوں کی عزت و آبرو کو بچانے کے لیے لڑائی کرنے کے جذبے کا اظہار ہے? جو ہمیں درس دیتا ہے کہ مہمان نوازی اور مہمانوں کو ہر مضر شے سے محفوظ کرنا نہایت ضروری ہے? نبی آخرالزمان? نے مہمانوں کے عظیم حق کو بیان کرتے ہوئے فرمایا:
”جو شخص اللہ اور قیامت پر یقین و ایمان رکھتا ہے وہ مہمان کی عزت کرے?“
صحیح البخاری‘ الا?دب‘ باب اکرام الضیف و خدمتہ ایاہ بنفسہ....
حدیث: 6136
یعنی ہر مومن پر مہمان کا اکرام لازم ہے? جو شخص مہمان کی عزت و تکریم نہیں کرتا اس کا ایمان ناقص ہے?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت لوط علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.