قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت لوط علیہ السلام

اور سورہ? حجر میں ان کی بابت یوں فرمایا:
”اور ان کو ابراہیم کے مہمانوں کا حال سنادو? جب وہ ابراہیم کے پاس آئے تو سلام کہا? (اُنہوں
نے) کہا ہمیں تو تم سے ڈر لگتا ہے? (مہمانوں) نے کہا کہ ڈریے نہیں‘ ہم آپ کو ایک دانشمند
لڑکے کی خوش خبری دیتے ہیں? (وہ) بولے کہ جب مجھ کو بڑھاپے نے آپکڑا تو تم خوش خبری
دینے لگے، اب کاہے کی خوشخبری دیتے ہو؟ (انہوں نے) کہا کہ ہم آپ کو سچی خوش خبری دیتے
ہیں، آپ مایوس نہ ہوجائیے (ابراہیم نے) کہا کہ اللہ کی رحمت سے (میں مایوس کیوں ہوں)
مایوس ہونا گمراہوں کا کام ہے? پھر کہنے لگے کہ فرشتو تمہیں (اور) کیا کام ہے؟ (انہوں نے) کہا
کہ ہم ایک گناہ گار قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں (کہ اس پر عذاب نازل کریں) مگر لوط کے گھر
والے کہ اُن سب کو ہم بچالیں گے? البتہ اُن کی عورت‘ اس کے لیے ہم نے مقدر کردیا ہے کہ وہ
پیچھے رہ جائے گی? پھر جب فرشتے لوط کے گھر گئے? تو لوط نے کہا: تم ناآشنا لوگ ہو? وہ بولے کہ
(نہیں) بلکہ ہم آپ کے پاس وہ چیز لے کر آئے ہیں جس میں لوگ شک کرتے تھے اور ہم آپ
کے پاس یقینی بات لے کر آئے ہیں اور ہم سچ کہتے ہیں? سو آپ کچھ رات رہے اپنے گھر والوں کو
لے نکلیں اور خود اُن کے پیچھے چلیں اور آپ میں سے کوئی شخص پیچھے مڑ کر نہ دیکھے اور جہاں آپ کو حکم
ہو وہاں چلے چلیں? اور ہم نے لوط کی طرف وحی بھیجی کہ ان لوگوں کی جڑ صبح ہوتے ہوتے کاٹ دی
جائے گی? اور اہل شہر (لوط کے پاس) خوش خوش (دوڑتے) آئے? (لوط نے) کہا کہ یہ میرے
مہمان ہیں (کہیں ان کے بارے میں) مجھے رسوا نہ کرنا اور اللہ سے ڈرو اور مجھے ذلیل نہ کرو? وہ
بولے کیا ہم نے تم کو سارے جہاں (کی حمایت و طرفداری) سے منع نہیں کیا؟ (انہوں نے) کہا
کہ اگر تمہیں کرنا ہے تو یہ میری (قوم کی) لڑکیاں ہیں (ان سے شادی کرلو) (اے محمد!) تمہاری
جان کی قسم وہ اپنی مستی میں مدہوش (ہورہے) تھے? سو اُن کو سورج نکلتے نکلتے چنگھاڑ نے آ پکڑا?
اور ہم نے اس (شہر) کو (اُلٹ کر) نیچے اوپر کردیا اور اُن پر کھنگر کے (مخصوص) پتھر برسائے?
بے شک اس (قصے) میں اہل فراست کے لیے نشانی ہے اور وہ (شہر) اب تک سیدھے راستے پر
(موجود) ہے? بے شک اس میں ایمان لانے والوں کے لیے نشانی ہے?“
(الحجر: 77-51/15)
مزید فرمایا:
”(اور قوم) لوط نے بھی پیغمبروں کو جھٹلایا? جب اُن سے ان کے بھائی لوط نے کہا کہ تم کیوں نہیں
ڈرتے؟ میں تو تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں‘ سو اللہ سے ڈرو اور میرا کہا مانو اور میں تم سے اس (کام)
کا بدلہ نہیں مانگتا? میرا بدلہ (اللہ) رب العالمین کے ذمے ہے? کیا تم اہل عالم میں سے لڑکوں پر
مائل ہوتے ہو اور تمہارے پروردگار نے تمہارے لیے جو تمہاری بیویاں پیدا کی ہیں، اُن کو چھوڑ
دیتے ہو؟ حقیقت یہ ہے کہ تم حد سے نکل جانے والے ہو? وہ کہنے لگے کہ لوط اگر تم باز نہ آؤ گے تو
شہر بدر کردیے جاؤگے? لوط نے کہا: میں تمہارے کام کا سخت دشمن ہوں? اے میرے پروردگار!

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت لوط علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.