قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت مُوسىٰ علیہ السلام

سے وہ منزل مقصود پر پہنچ جائیں گے اور ایسے ہی ہوا? انہیں منزل مل گئی اور کتنی عظیم منزل مل گئی! ”جب آپ مدین کے پانی پر پہنچے?“ یعنی اس کنویں پر جا پہنچے جس سے لوگ جانوروں کو پانی پلاتے تھے? مدین وہی شہر ہے جس میں اصحاب الایکہ اللہ کے عذاب کی وجہ سے تباہ ہوئے? یہ لوگ حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم تھے? ایک قول کے مطابق ان کی ہلاکت موسی? علیہ السلام کے زمانے سے پہلے ہوچکی تھی?
جب آپ اس کنویں پر پہنچے تو: ”دیکھا کہ لوگوں کی ایک جماعت وہاں پانی پلا رہی ہے اور دو عورتیں الگ کھڑی (اپنے جانوروں کو) روک رہی ہیں?“ یعنی اپنی بکریوں کو روک رہی ہیں کہ لوگوں کی بکریوں میں نہ مل جائیں?
اہل کتاب کہتے ہیں کہ وہ سات لڑکیاں تھیں لیکن یہ غلط ہے? یہ تو کہا جا سکتا ہے کہ شعیب علیہ السلام کی سات لڑکیاں ہوں، لیکن جانوروں کو پانی پلانے کا کام دو ہی کرتی تھیں? یہ توجیہ ممکن ہے بشرطیکہ سات کی روایت قابل اعتماد ہو‘ ورنہ قرآن کے الفاظ سے بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ وہ دو ہی تھیں?
حضرت موسی? علیہ السلام نے پوچھا: ”تمہارا کیا معاملہ ہے؟ وہ بولیں: جب تک چرواہے واپس نہ چلے جائیں‘ ہم پانی نہیں پلاتیں اور ہمارے والد بڑی عمر کے بوڑھے ہیں?“ یعنی ہم کمزور عورتیں ہونے کی وجہ سے بکریوں کو اس وقت پانی نہیں پلا سکتیں جب تک چرواہے پانی پلانے سے فارغ نہ ہوجائیں اور ہمیں خود بکریاں چرانے کی ضرورت اس لیے پیش آئی ہے کہ اباجان بوڑھے اور کمزور ہیں? ارشاد باری تعالی? ہے: ”پس آپ نے خود ان کے جانوروں کو پانی پلا دیا?“ ”پھر سائے کی طرف ہٹ آئے?“ مفسرین کہتے ہیں یہ کیکر کے درخت کا سایہ تھا? اس وقت آپ نے دعا کی: ”اے پروردگار! تو جو کچھ بھلائی میری طرف اتارے، میں اس کا محتاج ہوں?“ تفسیر ابن کثیر‘ تفسیر سورة القصص‘ آیت: 24-21

حضرت موسی? علیہ السلام کو محفوظ مقام میسر آگیا

حضرت موسی? علیہ السلام طویل سفر کے بعد تھکے ہارے ایک درخت کے سائے میں بیٹھ گئے اور اللہ تعالی? سے مدد کی درخواست کی جو فوری قبول ہوگئی?
ارشاد باری تعالی? ہے:
”اتنے میں ان دونوں عورتوں میں سے ایک ان کی طرف شرم و حیا سے چلتی ہوئی آئی? کہنے لگی:
میرے والد صاحب آپ کو بلا رہے ہیں تاکہ آپ نے ہمارے جانوروں کو جو پانی پلایا ہے اس کی
اجرت دیں? جب (حضرت موسی? علیہ السلام) ان کے پاس پہنچے اور ان سے اپنا سارا حال بیان
کیا تو وہ کہنے لگے: اب نہ ڈرو! تم نے ظالم قوم سے نجات پائی? ان دونوں میں سے ایک نے کہا:
اباجی! آپ انہیں مزدوری پر رکھ لیجیے کیونکہ جنہیں آپ اجرت پر رکھیں، ان میں سب سے بہتر وہ
ہے جو مضبوط اور امانتدار ہو? اس بزرگ نے کہا: میں اپنی ان دونوں لڑکیوں میں سے ایک کو آپ
کے نکاح میں دینا چاہتا ہوں اس (مہر) پر کہ آپ آٹھ سال تک میرا کام کاج کریں? ہاں! اگر
آپ دس سال پورے کریں تو یہ آپ کی طرف سے (بطور احسان) ہے، میں یہ ہرگز نہیں چاہتا کہ
آپ کو کسی مشقت میں ڈالوں، اللہ کو منظور ہے تو آگے چل کر آپ مجھے بھلا آدمی پائیں گے? موسی?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت مُوسىٰ علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.