قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت مُوسىٰ علیہ السلام

سرسبز ہوتا جا رہا ہے? آپ تعجب سے وہیں ٹھہر گئے? وہ درخت آپ کی دائیں طرف پہاڑ کے مغربی پہلو میں تھا? جیسے ارشاد ہے:
”اور طور کے مغربی جانب، جبکہ ہم نے موسی? کو احکام کی وحی پہنچائی تھی، نہ تو موجود تھا اور نہ تو دیکھنے
والوں میں سے تھا?“ (القصص: 44/28)
حضرت موسی? علیہ السلام جس وادی میں تھے، اس کا نام طوی? ہے? موسی? علیہ السلام کا چہرہ قبلہ (یعنی جنوب) کی طرف تھا? وہ درخت آپ کے دائیں طرف مغرب کی سمت تھا? اس مقدس وادی طوی? میں اللہ تعالی? نے آپ سے کلام کیا? پہلے جوتے اتارنے کا حکم دیا، اس کا مقصد اس مقدس مقام کا احترام تھا? بالخصوص اس مبارک رات میں تو اس مقام کو مزید تقدس اور برکت حاصل ہوگئی تھی?
تفسیر ابن کثیر‘ تفسیر سورة القصص‘ آیت: 32-31
بائبل میں لکھا ہے کہ روشنی اس قدر شدید تھی کہ موسی? علیہ السلام کو اپنی نظر ختم ہوجانے کا خطرہ پیدا ہوگیا، چنانچہ آپ نے آنکھوں پر ہاتھ رکھ لیے?

حضرت موسی? علیہ السلام کی رسالت اور معجزاب

اللہ تعالی? نے حضرت موسی? علیہ السلام کو بتایا کہ یہ دنیا فانی ہے‘ دائمی گھر قیامت کو ملے گا جو یقینا قائم ہونے والی ہے? ”تاکہ ہر شخص کو وہ بدلہ دیا جائے جو اس نے کوشش کی ہو?“ یعنی نیکی اور بدی کا بدلہ ملے گا? اللہ تعالی? نے آپ کو اس دن کے لیے عمل کرنے کی ترغیب دی اور ایسے لوگوں سے الگ رہنے کی ہدایت فرمائی جو اپنے مالک کی نافرمانی کرتے ہیں اور اپنے دل کی خواہش کے پیچھے چلتے ہیں? پھر اپنی قدرت کے اظہار کے لیے اور اپنی [کُن± فَیَکُو±نُ] کی شان دکھانے کے لیے موسی? علیہ السلام سے فرمایا: ”اے موسی?! تیرے دائیں ہاتھ میں یہ کیا ہے؟“ (ط?ہ?: 17/20) کیا یہ وہی لاٹھی نہیں جو تیری دیکھی بھالی ہے جب سے تجھے ملی ہے؟ جواب دیا: ”یہ میری لاٹھی ہے جس پر میں ٹیک لگا تا ہوں اور جس سے میں اپنی بکریوں کے لیے پتے جھاڑ لیا کرتا ہوں‘ اس میں مجھے اور بھی بہت فائدے ہیں?“ (ط?ہ?: 18/20) یعنی یہ وہی لاٹھی ہے جسے میں اچھی طرح پہچانتا ہوں? فرمایا: ”اے موسی?! اسے نیچے ڈال دے‘ چنانچہ ان کے ڈالتے ہی وہ سانپ بن کر دوڑنے لگی?“ (ط?ہ?: 20-19/20) یہ ایک عظیم معجزہ تھا اور اس بات کی قاطع دلیل تھی کہ آپ سے کلام کرنے والا وہی اللہ ہے جو اپنے امر ”کُن±“ سے ہر چیز کو پیدا کرتا ہے اور اسے ہر کام کی طاقت حاصل ہے?
بائبل میں مذکور ہے کہ آپ نے اللہ تعالی? سے درخواست کی تھی کہ آپ کو ایسی واضح نشانی عطا فرمائی جائے جس سے اہل مصر کے سامنے آپ کی صداقت واضح ہوجائے? تب اللہ تعالی? نے فرمایا: ”یہ تیرے ہاتھ میں کیا ہے؟“ موسی? علیہ السلام نے فرمایا: ”یہ میری لاٹھی ہے?“ فرمایا: ”اسے زمین پر پھینک دیں?“ آپ نے لاٹھی زمین پر پھینک دی تو وہ دوڑنے بھاگنے والا سانپ بن گئی? حضرت موسی? علیہ السلام اسے دیکھ کر بھاگے تو اللہ تعالی? نے حکم دیا کہ ہاتھ بڑھا کر اس کی دم پکڑ لیں? جب آپ نے اسے اچھی طرح پکڑ لیا تو وہ آپ کے ہاتھ میں پھر لاٹھی بن گئی? خروج، باب: 4، فقرہ: 4,3,2

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت مُوسىٰ علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.