قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت مُوسىٰ علیہ السلام

اور نرمی سے تبلیغ کریں اور اس سے اس طرح پیش آئیں جس طرح اس شخص سے بات کی جاتی ہے جس کے بارے میں نصیحت قبول کرنے کی اور خدا خوفی کی امید ہو? جیسے اللہ تعالی? نے رسول اکرم? سے فرمایا:
”اپنے رب کی راہ کی طرف لوگوں کو اللہ کی وحی اور بہترین نصیحت کے ساتھ بلائیے اور ان سے
بہترین طریقے سے گفتگو کیجیے?“ (النحل: 125/16)
اور فرمایا:
”اہل کتاب کے ساتھ بحث و مباحثہ نہ کرو، مگر اس طریقہ پر جو عمدہ ہو?“
(العنکبوت: 46/29)
حضرت موسی? اور حضرت ہارون علیہماالسلام نے کہا: ”اے ہمارے رب! ہمیں خوف ہے کہ کہیں فرعون ہم پر کوئی زیادتی نہ کرے یا اپنی سرکشی میں بڑھ نہ جائے?“ اس کی وجہ یہ تھی کہ فرعون سرکش، جبار اور مردود شیطان تھا? ملک مصر کے طول و عرض میں اس کی حکومت تھی? وہ بڑے لشکروں پر حکم چلانے والا اور جاہ و جلال کا مالک تھا? اس لیے بشریت کے تقاضے سے انہیں خوف محسوس ہوا کہیں وہ شروع ہی سے ظلم و زیادتی کا رویہ اختیار نہ کرے? اللہ تعالی? نے انہیں تسلی دیتے ہوئے فرمایا: ”تم مطلقاً خوف نہ کرو‘ میں تمہارے ساتھ ہوں اور سنتا دیکھتا رہوں گا?“ جیسے دوسرے مقام پر ارشاد ہے: ”ہم خود سننے والے تمہارے ساتھ ہیں?“ (الشعرائ: 15/26)
دوسرے مقام پر اللہ تعالی? نے یوں فرمایا:
”تم اس کے پاس جا کر کہو: ہم تیرے پروردگار کے پیغمبر ہیں? تو ہمارے ساتھ بنی اسرائیل کو بھیج
دے? ان کی سزائیں موقوف کر? ہم تو تیرے پاس تیرے رب کی طرف سے نشانی لے کر آئے
ہیں اور سلامتی اسی کے لیے ہے جو ہدایت کا پابند ہوجائے? ہماری طرف وحی کی گئی ہے کہ جو
جھٹلائے اور روگردانی کرے، اس کے لیے عذاب ہے?“ (ط?ہ?: 48'47/20)
اللہ تعالی? نے موسی? اور ہارون علیہماالسلام کو حکم دیا کہ فرعون کے پاس آ کر اسے اللہ کی طرف بلائیں اور اسے توحید کی دعوت دیں کہ وہ اللہ وحدہ لاشریک کی عبادت کرے اور بنی اسرائیل کو قید و بند سے آزاد کر کے ان کے ساتھ بھیج دے اور انہیں عذاب میں مبتلا نہ رکھے? ”ہم تیرے پاس تیرے رب کی طرف سے دلیل لے کر آئے ہیں?“ وہ عظیم دلیل عصا اور یدبیضا کے معجزات ہیں? ”اور سلامتی اسی کے لیے ہے جو ہدایت کا پابند ہوجائے?“ یہ ایک بلیغ، عظیم اور مفید نکتہ ہے? پھر دونوں حضرات نے فرعون کو تکذیب کے برے نتیجے سے آگاہ کرتے ہوئے فرمایا: ”ہماری طرف وحی کی گئی ہے کہ جو جھٹلائے اور روگردانی کرے‘ اس کے لیے عذاب ہے?“ یعنی دل سے تکذیب کرے اور بدن کے ساتھ عمل سے پہلو تہی کرے?



صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت مُوسىٰ علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.