قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت مُوسىٰ علیہ السلام

نشانیاں ہمارے پاس آگئیں تو ہم اُن پر ایمان لے آئے? اے پروردگار! ہم پر صبر و استقامت
کے دہانے کھول دے اور ہمیں مارنا تو بطور مسلمان مارنا?“ (الا?عراف: 126-103/7)
دوسرے مقام پر فرمایا:
”پھر اُن کے بعد ہم نے موسی? اور ہارون کو اپنی نشانیاں دے کر فرعون اور اُس کے سرداروں کے
پاس بھیجا تو انہوں نے تکبر کیا اور وہ گناہ گار لوگ تھے? سو جب اُن کے پاس ہمارے ہاں سے حق
آگیا تو کہنے لگے کہ یہ تو صریح جادو ہے? موسی? نے کہا کہ کیا تم حق کے بارے میں جبکہ وہ تمہارے
پاس آیا ہے یہ کہتے ہو کہ یہ جادو ہے؟ حالانکہ جادوگر فلاح نہیں پاتے? وہ بولے: کیا تم ہمارے
پاس اس لیے آئے ہو کہ جس (راہ) پر ہم اپنے باپ دادا کو پاتے رہے اُن سےہم کو پھیر دو اور اس
ملک میں تم دونوں ہی کی سرداری ہوجائے؟ اور ہم تم پر ایمان لانے والے نہیں? اور فرعون نے کہا
کہ سب ماہر و کامل جادوگروں کو ہمارے پاس لے آؤ! جب جادوگر آئے تو موسی? نے اُن سے کہا
کہ جو تم ڈالنا چاہتے ہو ڈال دو? جب انہوں نے (اپنی رسیاں اور لاٹھیاں) ڈالیں تو موسی? نے کہا
کہ جو چیزیں تم (بنا کر) لائے ہو جادو ہے‘ اللہ اس کو ابھی نیست و نابود کردے گا? اللہ شریروں کے
کام سنوارا نہیں کرتا اور اللہ اپنے حکم سے سچ کو سچ ہی کر دکھائے گا اگرچہ گناہ گار برا ہی مانیں?“
(یونس: 82-75/10)
ایک اور مقام پر فرمایا:
”(فرعون نے) کہا کہ اگر تم نے میرے سوا کسی اور کو معبود بنایا تو میں تمہیں قید کردوں گا? (موسی?
نے) کہا: خواہ میں آپ کے پاس روشن چیز یعنی معجزہ لاؤں تو بھی؟ فرعون نے کہا: اگر سچے ہو تو
اسے لاؤ! (دکھاؤ!) پس انہوں نے اپنی لاٹھی ڈالی تو وہ اسی وقت صریح اژدہا بن گئی اور اپنا ہاتھ
گریبان سے نکالا تو اسی دم دیکھنے والوں کو سفید (براق نظر آنے) لگا? فرعون نے اپنے ارد گرد
سرداروں سے کہا کہ یہ کامل فن جادوگر ہے? چاہتا ہے کہ تم کو اپنے جادو (کے زور) سے تمہارے
ملک سے نکال دے? سو تمہاری کیا رائے ہے؟ انہوں نے کہا کہ اُسے اور اُس کے بھائی (کے
بارے) میں کچھ توقف کیجیے اور شہروں میں ہر کارے بھیج دیجیے کہ تمام ماہر جادوگروں کو (جمع کر
کے) آپ کے پاس لے آئیں? سو جادوگر ایک مقرر دن کے میعاد پر جمع ہوگئے اور لوگوں سے کہہ
دیا گیا کہ تم (سب) کو اکٹھے ہوکر جانا چاہیے تاکہ اگر جادوگر غالب رہیں تو ہم اُن کے پیرو
ہوجائیں? جب جادوگر آگئے تو فرعون سے کہنے لگے کہ اگر ہم غالب رہے تو ہمیں صلہ بھی ملے گا؟
فرعون نے کہا: ہاں اور تم مقربوں میں داخل کر لیے جاؤ گے? موسی? نے اُن سے کہا کہ جو چیز ڈالنا
چاہتے ہو ڈالو‘ سو انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں ڈالیں اور کہنے لگے کہ فرعون کے اقبال کی قسم!
ہم ضرور غالب ہوں گے? پھر موسی? نے اپنی لاٹھی ڈالی تو وہ اُن چیزوں کو جو جادوگروں نے بنائی
تھیں، یکایک نگلنے لگی? تب جادوگر سجدے میں گر پڑے (اور) کہنے لگے کہ ہم تمام جہان کے
مالک پر ایمان لائے جو موسی? اور ہارون کا رب ہے? فرعون نے کہا: کیا اس سے پہلے کہ میں تم کو

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت مُوسىٰ علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.