قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت مُوسىٰ علیہ السلام

ارشاد باری تعالی? ہے: ”پھر ہم نے ان پر طوفان بھیجا اور ٹڈیاں اور جوئیں اور مینڈک اور خون? یہ سب کھلے کھلے معجزے تھے‘ پھر بھی وہ تکبر کرتے رہے اور وہ لوگ تھے ہی گناہ گار?“
طوفان کی تشریح میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہُما سے مروی ہے کہ اس سے مراد بارش کی کثرت ہے جس کی وجہ سے کھیتیاں اور فصلیں ڈوب گئیں اور پھل تباہ ہوگئے?
ٹڈی دل معروف چیز ہے? صحیحین میں حضرت عبداللہ بن ابی اوفی? کا ارشاد مروی ہے: ”ہم نے رسول اللہ? کی معیت میں سات جنگیں لڑیں (جن میں) ہم ٹڈی کھاتے تھے?“ صحیح البخاری‘ الذبائح والصید‘ باب ا?کل الجراد‘ حدیث: 5495 وصحیح مسلم‘ الصید و الذبائح‘ باب اباحة الجراد‘ حدیث: 1952 اس موضوع پر احادیث کے بارے میں ہم نے تفسیر میں مفصل کلام کیا ہے? الغرض ٹڈی دل نے ان کا تمام سبزہ چٹ کر ڈالا، نہ کوئی کھیتی بچی، نہ پھل، سب کو ختم کردیا?
”قمل“ کا مطلب گندم کو لگ جانے والا کیڑا بھی بیان کیا گیا ہے اور ٹڈی دل کے بچے بھی، جن کے ابھی پر نہ اگے ہوں? بعض مفسرین نے کھٹمل، بعض نے چچڑیاں اور بعض نے جوئیں مراد لی ہیں? بستروں اور گھروں میں ان کے گھس جانے کی وجہ سے لوگوں کا سکون غارت ہوگیا اور نیند حرام ہوگئی?
مینڈک ایک معروف جانور ہے? یہ ان کے لیے اس طرح عذاب بن گئے کہ گھروں میں کثرت سے آگئے حتی? کہ ان کے کھانے میں اور برتنوں میں جا گھستے تھے? نوبت یہاں تک پہنچی کہ آدمی کچھ کھانے یا پینے کے لیے منہ کھولتا تو اس کے منہ میں مینڈک داخل ہوجاتا?
خون کا عذاب اس انداز سے آیا کہ ان کا سارا پانی خون آلود ہوگیا? وہ دریائے نیل سے برتن میں پانی بھرتے، یا کسی نہر یا چشمے یا کنویں سے بھرتے تو وہ فوراً تازہ خون بن جاتا?
یہ سارے عذاب صرف فرعون کی قوم پر آئے? بنی اسرائیل ان سے مکمل طور پر محفوظ رہے? اس لحاظ سے بھی یہ معجزہ ایک دو ٹوک دلیل تھا کہ یہ سب کچھ حضرت موسی? علیہ السلام کے ہاتھوں ظاہر ہو رہا تھا اور قوم فرعون کے ہر فرد کو متاثر کرتا تھا جبکہ بنی اسرائیل کا کوئی فرد اس سے متاثر نہیں ہوتا تھا? یہ پختہ ترین دلیل تھی?

پے درپے عذاب اور قوم فرعون کی وعدہ شکنیاں

جادوگروں کا حضرت موسی? علیہ السلام پر ایمان لے آنا فرعون کی زبردست شکست کے مترادف تھا? لیکن اس کے باوجود وہ کفر اور سرکشی کی راہ پر گامزن رہا? چنانچہ اللہ تعالی? نے اپنی قدرت کی نشانیاں پے درپے عذابوں کی صورت میں ظاہر کرنا شروع کردیں? پہلے قحط واقع ہوا، پھر طوفان آگیا، پھر ٹڈی دل، جوئیں، مینڈک، خون کے عذاب آئے? یہ سب الگ الگ نشانیاں تھیں? اللہ تعالی? نے پانی کا طوفان بھیجا? پانی پورے علاقے پر پھیل گیا‘ پھر وہیں رک گیا? اب وہ نہ کاشتکاری کر سکتے تھے نہ کوئی اور کام حتی? کہ وہ سخت بھوک کا شکار ہوگئے?
جب یہ عذاب ان کے لیے برداشت سے باہر ہوگیا تو کہنے لگے:
”اے موسی?! ہمارے لیے اپنے رب سے اس بات کی دعا کیجیے، جس کااس نے آپ سے عہد کر

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت مُوسىٰ علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.