قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت مُوسىٰ علیہ السلام

تائید اور اس کے احکام کی تکمیل کی تو ان پر اللہ کا غضب نازل ہوا اور اس نے ان سے شدید ترین انتقام لیا? اللہ نے فرعون اور اس کے تمام لشکروں کو یک بیک سمندر میں غرق کردیا‘ کوئی ایک بھی بچ نہ سکا‘ بلکہ سب کے سب جہنم رسید ہوئے? دنیا میں ان پر لعنتیں برسیں اور قیامت کو بھی ان کا حال برا ہوگا?

فرعون اور اس کی فوجوں کی تباہی و بربادی

فرعون اور آل فرعون کے تمرد میں اضافہ ہوتا گیا? وہ توحید کے دلائل اور پیغمبرانہ معجزات سے بھی فیض یاب نہ ہوسکے تو ان کی سزا کا وقت آپہنچا? اہل مصر میںسے صرف چند افراد ایمان لائے جن کی تعداد ایک قول کے مطابق صرف تین ہے? فرعون کی بیوی، قوم فرعون کا وہ مومن، جس کا واقعہ تفصیل سے بیان کیا جا چکا ہے، اور وہ شخص جو موسی? علیہ السلام کو فرعونیوں کے فیصلے سے آگاہ کرنے کے لیے شہر کے دوسرے کنارے سے بھاگا آیا تھا اور اس نے کہا تھا:
”موسی?! (یہاں کے) سردار تیرے قتل کا مشورہ کر رہے ہیں? پس تو یہاں سے چلا جا! مجھے اپنا خیر
خواہ مان?“ (القصص: 20/28)
ایک قول کے مطابق فرعون کی قوم یعنی قبطیوں میں سے بھی متعدد افراد ایمان لے آئے تھے اور جادوگر تو سب کے سب مومن ہوچکے تھے اور بنی اسرائیل کی پوری قوم بھی مومنین میں شامل تھی، اس کی تائید اس آیت مبارکہ سے ہوتی ہے:
”پس موسی? پر ان کی قوم میں سے صرف چند نوجوان آدمی ایمان لائے‘ وہ بھی فرعون سے اور اپنے
حکام سے ڈرتے ڈرتے کہ کہیں ان کو تکالیف پہنچائیں اور حقیقت میں فرعون اس ملک میں زور
رکھتا تھا اور یہ بات بھی تھی کہ وہ حد سے گزرنے والا تھا?“ (یونس: 83/10)
?ذُرِّیَّةµ مِّن± قَو±مِہ? اس کی قوم سے مراد فرعون کی قوم ہے جیسے کلام کے سیاق سے ظاہر ہے? اکثر مفسرین کی یہی رائے ہے? وہ فرعون کے خوف سے اپنا ایمان ظاہر نہیں کر سکتے تھے? اگر وہ توحید اور حضرت موسی? علیہ السلام کی نبوت پر ایمان کا اظہار کرتے تو انہیں طرح طرح کی آزمائشوں اور اذیتوں کا سامنا کرنا پڑتا?
اس وقت حضرت موسی? علیہ السلام نے اپنی قوم سے فرمایا:
”اے میری قوم! اگر تم اللہ پر ایمان رکھتے ہو تو اسی پر توکل کرو، اگر تم مسلمان ہو? انہوں نے عرض
کیا? ہم نے اللہ ہی پر توکل کیا? اے ہمارے پروردگار! ہم کو ان ظالموں کے لیے فتنہ نہ بنا اور ہم کو
اپنی رحمت کے ساتھ ان کافر لوگوں سے نجات دے?“ (یونس: 86-84/10)
انہوں نے اللہ پر توکل کیا، اسی سے مدد مانگی تو اللہ نے انہیں ان مشکل حالات سے نجات دے دی? فرمان الہ?ی ہے:
”اور ہم نے موسی? اور اس کے بھائی کی طرف وحی کی کہ تم دونوں اپنے ان لوگوں کے لیے مصر میں
چند مکان مہیا کرو اور تم سب اپنے انہی گھروں کو نماز پڑھنے کی جگہ قرار دے لو اور نماز کے پابند رہو
اور آپ مومنوں کو بشارت دے دیں?“ (یونس: 87/10)

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت مُوسىٰ علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.