قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت مُوسىٰ علیہ السلام

? سمندر حکم الہ?ی سے پھٹ گیا: جب معاملہ انتہائی نازک صورت اختیار کر گیا اورفرعون پورے لاؤ لشکر سمیت قریب پہنچ گیا تو مومن انتہائی پریشان ہوگئے? اس وقت اللہ تعالی? نے موسی? علیہ السلام کو وحی فرمائی کہ سمندر پر اپنا عصا ماریے? آپ نے عصا مارتے ہوئے فرمایا: ”اللہ کے حکم سے پھٹ جا!“ فرمان الہ?ی ہے: ”ہم نے موسی? کی طرف وحی بھیجی کہ سمندر پر اپنی لاٹھی مار، پس اسی وقت سمندر پھٹ گیا اور (پانی کا) ہر ایک حصہ بڑے سارے پہاڑ کی طرح ہوگیا?“ ایک روایت کے مطابق اس میں بارہ راستے بن گئے تھے یعنی ہر قبیلہ کے لیے الگ راستہ بن گیا?
اسی طرح پانی پہاڑوں کی طرح کھڑا ہوگیا? اسے اللہ کی عظیم قدرت نے روک رکھا تھا? وہ تو جس کام کو [کُن±] کہتا ہے، وہ ہوجاتا ہے? اللہ نے ہوا کو حکم دیا تو اُس نے سمندر کے کیچڑ کو خشک کردیا? اس طرح گھوڑوں اور دوسرے جانوروں کے سم دھنسنے سے محفوظ ہوگئے?

مومنوں کی نجات اور فرعونیوں کی غرقابی

ارشاد باری تعالی? ہے:
”ہم نے موسی? کی طرف وحی نازل فرمائی کہ تو راتوں رات میرے بندوں کو لے چل! اور ان کے
لیے سمندر میں خشک راستہ بنالے، پھر نہ تجھے کسی کے آپکڑنے کا خطرہ ہوگا نہ ڈر? فرعون نے اپنے
لشکروں سمیت ان کاتعاقب کیا پھر تو سمندر ان سب پر چھا گیا، جیسا کہ چھا جانے والا تھا? فرعون
نے اپنی قوم کو گمراہی میں ڈال دیا اور سیدھا راستہ نہ دکھایا?“ (ط?ہ?: 79-77/20)
جب اللہ عزوجل کے حکم سے سمندر کی یہ کیفیت ہوئی تو موسی? علیہ السلام نے بنی اسرائیل کو وہاں سے گزرنے کاحکم دے دیا? وہ خوش ہو کر جلدی جلدی ان راستوں میں داخل ہوگئے? انہوں نے ایسا عظیم واقعہ دیکھاتھا جس کو دیکھ کر ہر شخص حیران رہ جائے اور مومنوں کو ہدایت نصیب ہو? جب وہ سب پار اتر گئے اور ان کا آخری فرد بھی سمندر سے باہر آچکا، عین اس وقت فرعون کا لشکر سمندر میں بنے ہوئے ان راستوں میں داخل ہو رہا تھا?
ارشاد باری تعالی? ہے:
”اور ان سے پہلے ہم نے قوم فرعون کی آزمائش کی اور اُن کے پاس ایک عالی قدر پیغمبر آئے?
(جنہوں نے) یہ (کہا) کہ اللہ کے بندوں (یعنی بنی اسرائیل) کو میرے حوالے کردو? میں تمہارا
امانت دار پیغمبر ہوں اور اللہ کے سامنے سرکشی نہ کرو? میں تمہارے پاس کھلی دلیل لے کر آیا ہوں
اور میں اس (بات) سے کہ تم مجھے سنگسار کرو اپنے اور تمہارے پروردگار کی پناہ مانگتا ہوں? اور اگر تم
مجھ پر ایمان نہیں لاتے تو مجھ سے الگ ہوجاؤ? تب موسی? نے اپنے پروردگار سے دعا کی کہ یہ
نافرمان لوگ ہیں? (اللہ نے فرمایا کہ) میرے بندوں کو راتوں رات لے کر چلے جاؤ اور
(فرعونی) ضرور تمہارا تعاقب کریں گے? اور دریا سے (کہ) خشک (ہو رہا ہوگا) پار ہوجاؤ
(تمہارے بعد) اُن کا تمام لشکر ڈبو دیا جائے گا? وہ لوگ بہت سے باغ اور چشمے چھوڑ گئے اور
کھیتیاں اور نفیس مکان اور آرام کی چیزیں جن میں عیش کیا کرتے تھے? اسی طرح (ہوا) اور ہم

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت مُوسىٰ علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.