قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت مُوسىٰ علیہ السلام

ایسی گائے ذبح کرنے کا حکم دیا گیا تھا جو کام کرنے کی عادی نہ ہو? کاشت کاری اور آب پاشی کے لیے استعمال نہ کی جاتی ہو? بے عیب اور یک رنگ ہو? اس کے رنگ میں دوسرا رنگ شامل نہ ہو? جب موسی? علیہ السلام نے اسے ان صفات کے ساتھ مخصوص کردیا تب انہوں نے کہا: ”اب آپ نے حق واضح کردیا?“
مفسرین فرماتے ہیں: انہوں نے نہایت مہنگے داموں ایک گائے خریدی? اور اللہ کے نبی حضرت موسی? علیہ السلام نے حکم دیا کہ گائے ذبح کی جائے? تب انہوں نے اسے ذبح کیا اگرچہ وہ حکم بجا لانے کو تیار نہ تھے‘ یعنی تذبذب کا شکار تھے? اللہ نے حکم دیا کہ مقتول کو گائے کے گوشت کا ایک ٹکڑا مارا جائے? جونہی اسے یہ ٹکڑا مارا گیا، وہ اللہ کے حکم سے زندہ ہوگیا? وہ اُٹھا تو اس کی رگوں سے خون جاری تھا? حضرت موسی? علیہ السلام نے اس سے پوچھا: ”تجھے کس نے قتل کیا؟“ اس نے کہا: ”مجھے میرے بھتیجے نے قتل کیا ہے؟“ یہ کہتے ہی وہ پھر مردہ ہوگیا? تفسیر الطبری: 509/1 تفسیر سورة البقرة‘ آیت: 73)
ارشاد باری تعالی? ہے: ”اسی طرح اللہ مردوں کو زندہ کرکے تمہیں تمہاری عقل مندی کے لیے اپنی نشانیاں دکھاتا ہے?“ یعنی جس طرح اللہ نے انہیں یہ مقتول زندہ کرکے دکھا دیا، اسی طرح وہ تمام مردوں کو جب چاہے ایک گھڑی میں زندہ کرسکتا ہے? جیسے ارشاد ہے: ”تم سب کی پیدائش اور مرنے کے بعد زندہ کرنا ایسا ہی ہے جیسے ایک نفس کا?“ (لقمان: 28/31)

موسی? و خضر علیہماالسلام کے سفر میں پُر اسرار واقعات

حضرت موسی? علیہ السلام اولوالعزم رسل میں سے ایک بلند مرتبہ اورصاحب قدر و منزلت رسول ہیں? ایک دفعہ وہ مجمع عام میں خود کو سب سے بڑا عالم کہہ بیٹھے تو اللہ تعالی? نے عتاب فرمایا اور انہیں ان سے بڑے عالم کی خبر دی اور پھر ان سے حصول علم کی خبر دی اورپھر ان سے حصول علم کی خواہش موسی? علیہ السلام کو ایک طویل صبر آزما اور علمی سفر پر روانہ کردیتی ہے? اس واقعہ میں علم‘ حصول علم اور معلم و متعلم کے بے شمار فضائل و مناقب پنہاں ہیں? اللہ تعالی? نے سورہ? کہف میں اس واقعے کی تفصیلات ذکر کرتے ہوئے فرمایا:
”اور جب موسی? نے اپنے شاگرد سے کہا کہ جب تک میں دو دریاؤں کے ملنے کی جگہ نہ پہنچ جاؤں،
چلتا ہی رہوں گا خواہ برسوں چلتا رہوں? جب اُن کے ملنے کے مقام پر پہنچے تو اپنی مچھلی بھول گئے
اور اس نے دریا میں سرنگ کی طرح اپنا رستہ بنا لیا? جب آگے چلے تو (موسی? نے) اپنے شاگرد
سے کہا کہ ہمارا کھانا لاؤ‘ اس سفر سے ہم کو بہت تکان ہوگئی ہے? (اس نے) کہا کہ بھلا آپ نے
دیکھا جب ہم نے پتھر کے پاس آرام کیا تھا تو میں مچھلی (وہیں) بھول گیا اور مجھے (آپ سے)
اس کا ذکر کرنا شیطان نے بھلا دیا اور اس نے عجب طرح سے دریا میں اپنا رستہ بنا لیا? موسی? نے کہا:
یہی تو (وہ مقام) ہے جسے ہم تلاش کرتے تھے‘ پھر وہ اپنے پاؤں کے نشان دیکھتے دیکھتے لوٹ
گئے? (وہاں) انہوں نے ہمارے بندوں میں سے ایک بندہ دیکھا جس کو ہم نے اپنے ہاں سے
رحمت (یعنی نبوت یا نعمت ولایت) دی تھی اور اپنے پاس سے علم بخشا تھا? موسی? نے اُن سے (جن
کا نام خضر تھا) کہا کہ جو علم (اللہ کی طرف سے) آپ کو سکھایا گیا ہے اگر آپ اس میں سے مجھے کچھ

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت مُوسىٰ علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.