قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت مُوسىٰ علیہ السلام

مراد یہ ہے کہ وہ عمدہ لباس پہن کر، عمدہ سواری پر نوکروں چاکروں کے ساتھ نکلا? دنیا کی چمک دمک کو اہمیت دینے والے لوگ اسے دیکھ کر رشک کرنے لگے اور تمنا کرنے لگے کہ انہیں بھی اس طرح کی شان و شوکت حاصل ہو? لیکن صحیح سوچ کے حامل عقل مند افراد ان کی یہ بات سن کر بولے: ”افسوس! بہتر چیز تو وہ ہے جو بطور ثواب انہیں ملے گی جو اللہ پر ایمان لائیں اور نیک عمل کریں?“ یعنی ان کو آخرت میں ملنے والے انعامات بہتر، عظیم، اعلی? اور باقی رہنے والے ہوں گے? اللہ تعالی? فرماتا ہے: ”یہ بات انہی کے دل میں ڈالی جاتی ہے جو صبر والے ہوں?“ یعنی اس حقیر دنیا کی ظاہری چمک دمک دیکھنے کے بعد اس نصیحت کو وہی شخص قبول کر سکتا ہے اور آخرت کے بلند مقامات کے حصول کی ہمت وہی کر سکتا ہے جسے اللہ تعالی? ہدایت سے نوازے، اس کے دل کو قوت بخشے، اسے صحیح سمجھ عطا فرمائے اور اسے منزل مقصود تک پہنچائے?
اللہ تعالی? فرماتاہے: ”ہم نے اسے اس کے محل سمیت زمین میں دھنسا دیا اور اللہ کے سوا کوئی جماعت اس کی مدد کے لیے تیار نہ ہوئی، نہ وہ خود اپنے بچانے والوں میں سے ہو سکا?“
اللہ تعالی? نے اس کے فخر و تکبر اور قوم کے سامنے اس کے ٹھاٹھ باٹھ کے اظہار کا بیان کرکے فرمایا: ”ہم نے اسے اس کے محل سمیت زمین میں دھنسا دیا?“ جیسے نبی کریم ? کا ارشاد ہے: ”ایک آدمی اپنا تہبند (زمین تک لٹکا کر) کھینچتا ہوا چل رہا تھا کہ اچانک اسے دھنسا دیا گیا? وہ قیامت تک زمین میں حرکت کرتا (نیچے سے نیچے جاتا) رہے گا?“ صحیح البخاری‘ ا?حادیث الا?نبیائ‘ حدیث: 3485
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہُما سے روایت ہے کہ قارون نے ایک فاحشہ کو مال دے کر اس بات پر آمادہ کیا کہ وہ مجمع عام میں موسی? علیہ السلام سے کہے: ”آپ نے میرے ساتھ بدکاری کی ہے?“ اس عورت نے اسی طرح کہہ دیا? موسی? علیہ السلام اللہ کے خوف سے کانپ گئے چنانچہ آپ نے دو رکعت نماز پڑھی، پھر عورت سے قسم دے کر پوچھا کہ اس نے یہ بات کیوں کہی ہے؟ اس نے توبہ و استغفار کرتے ہوئے کہا: ”مجھے قارون نے اس حرکت پر آمادہ کیا تھا?“
اس وقت موسی? علیہ السلام نے سجدہ میں گر کر قارون کے خلاف بددعا کی? اللہ تعالی? نے آپ کو وحی کے ذریعے سے فرمایا کہ میں نے زمین کو حکم دے دیا ہے کہ آپ کے حکم کی تعمیل کرے? موسی? علیہ السلام نے زمین کو حکم دیا کہ اسے اور اس کے محلات کو نگل جائے? تفسیر الطبری: 144-141/11 چنانچہ ایسے ہی ہوا? (واللہ اعلم)
بعض علماءنے بیان کیا ہے کہ قارون پوری سج دھج کے ساتھ قوم کے سامنے آیا? جب وہ موسی? علیہ السلام کے پاس سے گزرا تو آپ قوم کو اللہ کے ایام (اور سچے تاریخی واقعات) سنا کر نصیحت فرما رہے تھے? لوگوں نے اسے دیکھا تو بہت سے افراد ادھر ہی دیکھتے رہ گئے? موسی? علیہ السلام نے اسے بلا کر فرمایا: ”تونے یہ کام کیوں کیا؟“ اس نے کہا: ”موسی?! اگر آپ کو مجھ پر نبوت کی وجہ سے فضیلت حاصل ہے تو میں مال کی وجہ سے آپ سے افضل ہوں? آپ پسند کریں تو ہم دونوں ایک دوسرے کے خلاف بددعا کریں?“ موسی? علیہ السلام میدان میں نکلے? قارون اپنے لوگوں کے ساتھ نکلا? موسی? علیہ السلام نے فرمایا: ”تم دعا کروگے یا میں دعا کروں؟“ اس نے کہا: ”میں دعا کروں گا?“ قارون نے موسی? علیہ السلام کے خلاف دعا

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت مُوسىٰ علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.