قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت مُوسىٰ علیہ السلام

ہے? اُن کے کچھ حصے کو تو ظاہر کرتے ہو اور اکثر کو چھپاتے ہو اور تم کو وہ باتیں سکھائی گئیں جن کو نہ
تم جانتے تھے اور نہ تمہارے باپ دادا? کہہ دو (اس کتاب کو) اللہ ہی نے (نازل کیا تھا)‘ پھر ان کو
چھوڑ دو کہ اپنی بیہودہ باتوں میں کھیلتے رہیں اور (ویسی ہی) یہ کتاب ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے?
(ایسی) بابرکت جو اپنے سے پہلی (کتابوں) کی تصدیق کرتی ہے اور (جو) اس لیے (نازل کی گئی
ہے) کہ تم مکے اور اس کے آس پاس کے لوگوں کو آگاہ کردو اور جو لوگ آخرت پر ایمان رکھتے ہیں‘
وہ اس کتاب پر بھی ایمان رکھتے ہیں اور وہ اپنی نمازوں کی (پوری) خبر رکھتے ہیں?“
(الا?نعام: 92'91/6)
اس مقام پر پہلے تورات کی تعریف فرمائی پھر قرآن مجید کی عظیم توصیف فرمائی? مزید فرمایا:
”پھر ہم نے موسی? کو کتاب عنایت کی تھی تاکہ ان لوگوں پر جو نیکوکار ہیں‘ نعمت پوری کردیں اور
(اس میں) ہر چیز کا بیان (ہے) اور ہدایت (ہے) اور رحمت ہے تاکہ (ان کی امت کے) لوگ
اپنے پروردگار کے روبرو حاضر ہونے کا یقین کریں اور (اے کفر کرنے والو!) یہ بابرکت کتاب
بھی ہم ہی نے اتاری ہے، سو اس کی پیروی کرو اور (اللہ سے) ڈرو تاکہ تم پر مہربانی کی جائے?“
(الا?نعام: 155'154/6) ایک اور مقام پر فرمایا:
”بیشک ہم ہی نے تورات نازل فرمائی جس میں ہدایت اور روشنی ہے? اسی کے مطابق انبیاءجو
(اللہ کے) فرمانبردار تھے، یہودیوں کو حکم دیتے رہے ہیں اور مشائخ اور علماءبھی کیونکہ وہ کتاب
اللہ کے نگہبان مقرر کیے گئے تھے اور اس پر گواہ تھے (یعنی حکم الہ?ی کا یقین رکھتے تھے?) سو تم لوگوں
سے مت ڈرنا اور مجھ ہی سے ڈرتے رہنا اور میری آیتوں کے بدلے تھوڑی سی قیمت نہ لینا اور جو
اللہ کے نازل فرمائے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دے تو ایسے ہی لوگ کافر ہیں?“
(المائدة: 44/5) مزید فرمایا:
”اور اہل انجیل کو چاہیے کہ جو احکام اللہ نے اس میں نازل فرمائے ہیں اس کے مطابق حکم دیا کریں
اور جو اللہ کے نازل کیے ہوئے احکام کے مطابق حکم نہ دے گا تو ایسے لوگ نافرمان ہیں اور (اے
پیغمبر!) ہم نے تم پر سچی کتاب نازل کی ہے جو اپنے سے پہلی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے اور اُن
سب کی محافظ ہے?“ (المائدة: 48-47/5)
ان آیات مبارکہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالی? نے قرآن مجید کو دوسری کتب سماویہ کے بارے میں فیصلہ دینے والا بتایا ہے? ان کتابوں میں جو باتیں درست ہیں، قرآن مجید ان کی تصدیق اور وضاحت کرتا ہے اور اُن میں جو تحریفات ہوئی ہیں ان کی نشاندہی کرتا ہے?
اللہ تعالی? نے اہل کتاب کو ان کتابوں کی حفاظت کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا? وہ انہیں نہ یاد رکھ سکے نہ کمی بیشی سے محفوظ رکھ سکے، چنانچہ ان میں بہت سے تبدیلیاں ہوگئیں? اس کے علاوہ ان کی غلط فہمیوں اور کوتاہ علمی کی وجہ سے بھی کتب مقدسہ میں غلطیاں آگئیں? کچھ انہوں نے بدنیتی کے ساتھ اللہ تعالی? سے کیے ہوئے وعدے میں خیانت کرتے ہوئے دنیوی مفادات کے لیے تحریفات کرلیں، اس لیے ان کتابوں میں

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت مُوسىٰ علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.