قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت نُوح علیہ السلام

سے پہلے کبھی اس قدر جلال میں نہیں آیا، نہ آئندہ کبھی آئے گا، اس نے مجھے ایک درخت سے منع کیا تھا، لیکن میں نے حکم عدولی کی? ہائے میری جان! میری جان! کسی اور کے پاس جاؤ، نوح علیہ السلام کے پاس چلے جاؤ!“ لوگ نوح علیہ السلام کے پاس جائیں گے اور کہیں گے: ”اے نوح! آپ زمین والوں کی طرف مبعوث ہونے والے پہلے رسول ہیں? اللہ تعالی? نے آپ کا نام ”شکر گزار بندہ“ رکھا ہے? کیا آپ نہیں دیکھ رہے کہ ہم کس مصیبت میں گرفتار ہیں اور وہ کس حد کو پہنچ چکی ہے؟ کیا آپ اللہ کے دربار میں ہماری شفاعت نہیں کریں گے؟“ نوح علیہ السلام فرمائیں گے: ”میرا رب آج سخت غصے میں ہے? اس سے پہلے کبھی اس قدر جلال میں نہیں آیا، نہ آئندہ آئے گا? ہائے میری جان! میری جان!........“ آخر تک پوری حدیث بیان فرمائی?
صحیح البخاری: التفسیر‘ باب ?ذریة من حملنا مع نوح.... الخ?‘ حدیث: 4712
جب اللہ تعالی? نے نوح علیہ السلام کو مبعوث فرمایا تو انہوں نے لوگوں کو اللہ وحدہ لا شریک کی عبادت کرنے کو کہا اور یہ فرمایا کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی بت، مجسمے یا طاغوت کی پوجا نہ کریں? اس کی وحدانیت کا اقرار کریں اور یہ تسلیم کریں کہ اس کے سوا نہ کوئی عبادت کے لائق ہے نہ کوئی رب ہے?
ان کی اولاد میں مبعوث ہونے والے دوسرے انبیائے کرام علیہم السلام کو بھی اللہ نے یہی حکم دیا تھا? اللہ تعالی? نے نوح اور ابراہیم علیہما السلام کے بارے میں فرمایا:
”ہم نے ان دونوں کی اولاد میں نبوت اور کتاب رکھ دی?“ (الحدید: 26/57 )یعنی نوح علیہ السلام کے بعد آنے والا ہر نبی ان کی اولاد سے تھا اور یہی شان ابراہیم علیہ السلام کی ہے?
ارشاد ربانی ہے:
”اور ہم نے ہر جماعت میں پیغمبر بھیجا کہ اللہ ہی کی عبادت کرو اور بتوں (کی پرستش) سے اجتناب
کرو?“ (النحل: 36/16)
اور مزید ارشاد ہے:
”اور اے محمد! جو پیغمبر ہم نے تجھ سے پہلے بھیجے ہیں اُن سے دریافت کرلو کہ کیا ہم نے اللہ کے سوا
اور معبود بنائے تھے کہ اُن کی عبادت کی جائے?“ (الزخرف: 45/43)
اور مزید فرمایا:
”اور جو پیغمبر ہم نے تجھ سے پہلے بھیجے ان کی طرف یہی وحی بھیجی ہے کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں، سو
میری ہی عبادت کرو?“ (الا?نبیائ: 25/20)
اسی لیے نوح علیہ السلام نے اپنی قوم سے فرمایا تھا:
”اللہ کی عبادت کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں? مجھے تمہارے بارے میں بڑے دن کے
عذاب کا (بہت ہی) ڈر ہے?“ (الا?عراف: 59/7) مزید فرمایا:
”کہ تم صرف اللہ ہی کی عبادت کرو‘ مجھے تو تم پر دردناک دن کے عذاب کا خوف ہے?“
(ھود: 26/11)

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت نُوح علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.