قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت نُوح علیہ السلام

”تم ہرگز اپنے معبودوں کو نہ چھوڑنا اور نہ ود اور سواع اور یغوث اور یعوق اور نسر کو (چھوڑنا?“)
(نوح: 23/71)
لیکن جب عذاب الہ?ی آیا تو یہ لکڑی اور پتھر کے اندھے، بہرے، گونگے اور عقل و شعور سے عاری معبود ان کی کوئی مدد نہ کرسکے بلکہ اپنی قوم کے ساتھ ہی غرقاب ہوگئے? ارشاد باری تعالی? ہے:
”چنانچہ ہم نے اسے اور اس کے ساتھیوں کو بھری ہوئی کشتی میں (سوار کراکر) نجات دے دی?
بعدازاں باقی تمام لوگوں کو ہم نے ڈبو دیا?“ (الشعرائ: 120,119/26)
جس طرح قوم نوح کے بت بے حقیقت نکلے تھے اسی طرح برصغیر کے ہندوؤں کے سومنات کے مندر میں رکھے بت بھی سلطان محمود غزنوی کے ہاتھوں پاش پاش ہوگئے تھے اور ان کے پجاری ہندو ٹکڑے ٹکڑے کردیے گئے مگر کوئی ان کی مدد کو نہ آیا نہ ان کی تباہی پر کسی نے آنسو بہائے? فاعتبر وایا اولی الابصار?
? طوفان نوح کے آثار: حضرت نوح علیہ السلام کی نافرمان کافر قوم طوفان سے تباہ و برباد ہوگئی جبکہ مومنوں کو اللہ تعالی? نے اپنے فضل و کرم سے محفوظ و مامون رکھا? علمائے تاریخ نے اس طوفان کے آثار تلاش کرنے اور اس قوم کی باقیات ڈھونڈنے کی کوشش نہیں کہ بلکہ اسے ناممکن اور محال تصور کیا جاتا تھا? پھر 1920 میں سرلیونارڈ کی سربراہی میں ایک ٹیم نے عراق میں آثار قدیمہ کی تحقیق کے لیے کھدائی کی? یہ ٹیم برطانیہ کے میوزیم اور امریکہ کی ایک یونیورسٹی کے محققین پر مشتمل تھی? اس ٹیم نے ”اُور“ (UR) کے شمال میں واقع شہر تل عبید میں کھدائی کی تو انہیں کافی گہرائی میں مدفون چکنی مٹی کے برتن، مورتیاں اور دیگر آلات ملے جو عہد قدیم میں مستعمل تھے? لیبارٹری ٹیسٹ سے یہ بات سامنے آئی کہ اس مدفون ذخیرے کے اجزا دریائے فرات کے وسطی علاقے سے پانی کے ساتھ بہہ کر اس جگہ منتقل ہوئے ہیں? اس سے معلوم ہوا کہ اس علاقے میں بہت پہلے کوئی زبردست طوفان آیا تھا? محکمہ آثار قدیمہ کی اس ٹیم کی تحقیقات سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ جس پانی نے یہ چیزیں یہاں دفن کردی تھیں اس کی اونچائی کم از کم پچیس فٹ تھی? تورات میں اس طوفان کی اونچائی 26 فٹ بیان کی گئی ہے? سرلیونارڈ کا یہ خیال بھی ہے کہ اس طوفان سے ساری دنیا تباہ نہیں ہوئی تھی بلکہ یہ طوفان دجلہ اور فرات کی وادی میں آیا اور اس نے پہاڑوں اور صحراءکے درمیانی علاقے کو ملیا میٹ کردیا? لیکن یہ نظریہ محل نظر ہے کیونکہ قرآن کے عموم سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ سیلاب اور طوفان پوری دنیا پر آیا تھا?

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت نُوح علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.