قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت نُوح علیہ السلام

”ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا کہ اپنی قوم کے لوگوں کو خبردار کردے‘ پیشتر اس کے کہ ان
پر درد دینے والا عذاب واقع ہو? انہوں نے کہا کہ اے قوم! میں تم کو کھلے طور پر نصیحت کرتا ہوں کہ
اللہ کی عبادت کرو اور اس سے ڈرو اور میرا کہا مانو، وہ تمہارے گناہ بخش دے گا اور (موت کے)
وقت مقرر تک تم کو مہلت عطا کرے گا? جب اللہ کا مقرر کیا ہوا وقت آجاتا ہے تو تاخیر نہیں ہوتی?
کاش! تم جانتے ہوتے? جب لوگوں نے نہ مانا تو (نوح نے) اللہ سے عرض کی کہ پروردگار! میں
اپنی قوم کو دن رات بلاتا رہا، لیکن میرے بلانے سے وہ اور زیادہ گریز کرتے رہے، جب بھی میں
نے اُن کو بلایا کہ (توبہ کریں اور) تُو اُن کو معاف فرمائے تو انہوں نے اپنے کانوں میں انگلیاں
دے لیں اور کپڑے اوڑھ لیے اور اَڑ گئے اور اکڑ بیٹھے? پھر میں ان کو کھلے طور پر بلاتا رہا اور ظاہر
اور پوشیدہ ہر طرح سمجھاتا رہا? اور کہا کہ اپنے پروردگار سے معافی مانگو کہ وہ بڑا معاف کرنے والا
ہے? وہ تم پر آسمان سے لگاتار مینہ برسائے گا اور مال اور بیٹوں سے تمہاری مدد فرمائے گا اور تمہیں
باغ عطا کرے گا اور (اُن میں) تمہارے لیے نہریں بہادے گا? تم کو کیا ہوا ہے کہ تم اللہ کی عظمت
کا اعتقاد نہیں رکھتے ? حالانکہ اس نے تم کو طرح طرح (کی حالتوں) کا پیدا کیا ہے? کیا تم نے
نہیں دیکھا کہ اللہ نے سات آسمان کیسے اوپر تلے بنائے ہیں? اور چاند کو اُن میں (زمین کا) نور
بنایا ہے اور سورج کو چراغ ٹھہرایا ہے اور اللہ ہی نے تم کو زمین سے پیدا کیا ہے، پھر اسی میں تمہیں
لوٹا دے گا اور (اسی سے) تم کو نکال کھڑا کرے گا? اور اللہ ہی نے زمین کو تمہارے لیے فرش بنایا
تاکہ اس کے بڑے بڑے کشادہ رستوں میں چلو پھرو? (اس کے بعد) نوح نے عرض کی کہ
پروردگار! یہ لوگ میرے کہنے پر نہیں چلے اور اَیسوں کے تابع ہوئے جن کو ان کے مال و اولاد نے
نقصان کے سوا کچھ نہیں دیا اور وہ بڑی بڑی چالیں چلے اور کہنے لگے کہ اپنے معبودوں کو ہرگز نہ
چھوڑنا اور وَدّ اور سُواع اور یغوث اور یعوق اور نسر کو بھی ترک نہ کرنا? (پروردگار!) انہوں نے
بہت لوگوں کو گمراہ کردیا ہے? تو تُو اُن کو اور زیادہ گمراہ کردے? (آخر) وہ اپنے گناہوں کے سبب
ہی غرقاب کردیے گئے? پھر آگ میں ڈال دیے گئے? تو انہوں نے اللہ کے سوا کسی کو اپنا مددگار نہ
پایا? اور (پھر) نوح نے (یہ) دعا کی کہ میرے پروردگار! کسی کافر کو روئے زمین پر بَسا نہ رہنے
دے? اگر تو ان کو رہنے دے گا تو تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے اور اُن سے جو اولاد ہوگی وہ بھی
بدکار اور ناشکر گزار ہی ہوگی? اے میرے پروردگار! مجھ کو اور میرے ماں باپ کو اور جو ایمان لا کر
میرے گھر میں آئے اس کو اور تمام ایمان والے مردوں اور ایمان والی عورتوں کو معاف فرما? اور
ظالم لوگوں کے لیے اور زیادہ تباہی بڑھا?“ (نوح: 28-1/71)



صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت نُوح علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.