قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت صالح علیہ السلام

کی پیروی کریں؟ یوں ہو تو ہم گمراہی اور دیوانگی میں پڑگئے? کیا ہم سب میں سے اسی پر وحی نازل
ہوئی ہے؟ (نہیں) بلکہ یہ جھوٹا خود پسند ہے? ان کو کل ہی معلوم ہوجائے گا کہ کون جھوٹا خود پسند
ہے? (القمر: 26-23/54)
قوم ثمود کی طرف سے معجزے کا مطالبہ اور اس کی بے حرمتی

حضرت صالح علیہ السلام نے قوم کو دعوت حق دی لیکن وہ انکار پر ہی مصر رہے بلکہ آپ کو جادو زدہ کہا اور یہ بھی کہا کہ اگر آپ اللہ تعالی? کے سچے رسول ہیں تو کوئی معجزہ یا نشانی پیش کریں? اللہ تعالی? نے ان کے اس مطالبے کا قرآن مجید میں یوں ذکر کیا ہے:
”وہ (قوم ثمود) کہنے لگے کہ تم جادو زدہ ہو? تم اور کچھ نہیں، ہماری ہی طرح کے آدمی ہو? سو اگر
سچے ہو تو کوئی نشانی پیش کرو? صالح نے کہا: (دیکھو) یہ اونٹنی ہے (ایک دن) اُس کے پینے کی
باری ہے اور ایک معین روز تمہاری باری ہے? اور اس کو کوئی تکلیف نہ دینا (نہیں تو) تم کو سخت
عذاب آ پکڑے گا? مگر انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ ڈالیں? آخر کار پچھتاتے رہ گئے? پس اُن کو
عذاب نے آن پکڑا? بیشک اس میں ایک نشانی ہے اور اُن میں سے اکثر ایمان لانے والے نہیں
تھے?“ (الشعرائ: 158-153/26)
?اِنَّمَآ اَن±تَ مِنَ ال±مُسَحَّرِی±نَ? یعنی آپ پر جادو کردیا گیا ہے، جس کی وجہ سے آپ کو معلوم ہی نہیں کہ آپ کیا کیا کہتے رہتے ہیں? یعنی توحید کو اختیار کرنے اور شرک چھوڑنے کی دعوت آپ عقل و شعور کے ساتھ نہیں دے رہے? اکثر علماءنے ?ال±مُسَحَّرِی±نَ? کا یہی مطلب بیان کیا ہے کہ اس سے مراد مسحور (جادو سے متاثر) ہے? اس لفظ کو [مُسَحَّرِی±نَ] بھی پڑھا گیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنے دوست جن کے ذریعے سے لوگوں کو متاثر کرتے ہیں‘ یعنی آپ جادوگر ہیں? پہلی رائے زیادہ مضبوط ہے کیونکہ اس کے بعد ان لوگوں نے کہا: ?مَآ اَن±تَ اِلَّا بَشَرµ مِّث±لُنَا? ”آپ تو ہم جیسے انسان ہیں?“
سورہ? قمر میں ارشاد باری تعالی? ہے:
” (اے صالح!) ہم اُن کی آزمائش کے لیے اونٹنی بھیجنے والے ہیں سو تم اُن کو دیکھتے رہو اور صبر کرو
اور اُن کو آگاہ کردو کہ اُن میں پانی کی باری مقرر کردی گئی ہے? ہر باری والے کو اپنی باری پر آنا
چاہیے?“ (القمر: 28,27/54)
حضرت صالح علیہ السلام نے فرمایا: ”اگر میں مطالبہ اسی انداز سے پورا کردوں جیسے تم نے کہا ہے، تو کیا تم واقعی اس دین پر ایمان لے آؤگے جو میں لایا ہوں اور ان امور میں میری تصدیق کروگے جنہیں دے کر مجھے مبعوث کیاگیا ہے؟“ انہوں نے کہا: ”ہاں! (ہم تجھ پر ایمان لائیں گے اور تیری باتوں کی تصدیق کریں گے?“)
آپ نے ان سے پختہ عہد و پیمان لے لیا? تب آپ نے کھڑے ہوکر نماز ادا کی، پھر اللہ تعالی? سے دعا کی کہ وہ ان لوگوں کا مطالبہ پورا فرمائے? اللہ کے حکم سے وہ چٹان پھٹ گئی اور اس میںسے ایک بہت بڑی حاملہ اونٹنی نکلی، جس میں وہ تمام صفات موجود تھیں، جو مطالبہ کرنے والوں نے بیان کی تھیں? جب

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت صالح علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.