قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت شعیب علیہ السلام

تبلیغ کے موافق نہیں ہوتا? آپ نے فرمایا:
”قیامت کے روز ایک شخص کو لایا جائے گا، اسے جہنم میں پھینک دیا جائے گا‘ اس کی آنتیں باہر نکلی ہوں گی اور وہ چکی کے گدھے کی طرح ان کے گرد گھوم رہا ہوگا? جہنمی اس کے گرد جمع ہو کر پوچھیں گے: اے
فلاں شخص! تجھے کیا ہوا؟ کیا تو ہمیں نیکی کی ہدایت کرتا اور برائی سے روکتا نہیں تھا؟ وہ کہے گا: میں تمہیں نیکی
کا حکم دیتا تھا اور خود وہ کام نہیں کرتا تھا? تمہیں برائی سے روکتا تھا جبکہ خود اس کا ارتکاب کرتا تھا?“
(صحیح البخاری‘ بدءالخلق‘ حدیث: 3267 وصحیح مسلم‘ الزھد‘ حدیث: 2989
آپ نے دوسرا اصول یہ بیان فرمایا کہ میں حسب طاقت اصلاح کی کوشش کر رہا ہوں، اس سے داعیان اِلی اللہ کو پر خلوص اور بے لوث دعوت دینے کا درس ملتا ہے? نیز آپ کے توکل علی اللہ اور اللہ تعالی? سے مدد و تائید حاصل کرنے سے بھی داعیان توحید کو درس ملتا ہے کہ وہ بھی ہمیشہ اپنا بھروسا اپنے پروردگار پر رکھیں?
? نماز برائیوں سے روکتی ہے: حضرت شعیب علیہ السلام کے قصے سے معلوم ہوتا ہے کہ نماز عقیدہ توحید کو اپنانے اور برائیوں کو ترک کرنے کا باعث بنتی ہے? حضرت شعیب علیہ السلام اور آپ کے پیروکار نماز کی ادائیگی کی وجہ سے شرک، دھوکہ دہی، فراڈ اور سامان تجارت میں ملاوٹ جیسی برائیوں سے محفوظ ہوگئے? جبکہ آپ کی قوم انہی بیماریوں کی وجہ سے تباہ و برباد ہوگئی? حضرت شعیب علیہ السلام نے قوم کو ان برائیوں سے روکا تاکہ وہ دنیا و آخرت میں سرخرو ہوں? آپ نے فرمایا:
”اے میری قوم! اللہ کی عبادت کرو‘ اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں اور تم ناپ تول میں کمی نہ کرو?
میں تو تمہیں آسودہ حال دیکھ رہا ہوں? اور مجھے تم پر گھیرنے والے دن کے عذاب کا خطرہ ہے?
اے میری قوم! ناپ تول پورے پورے انصاف کے ساتھ کرو? لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دو اور
زمین میں فساد اور خرابی نہ مچاؤ?“ (ھود: 85'84/11)
قوم نے ان پند و نصائع کو قبول کرنے کی بجائے استہزا کرتے ہوئے جواب دیا:
”اے شعیب! کیا تیری نماز تجھے یہی حکم دیتی ہے کہ ہم اپنے باپ دادوں کے معبودوں کو چھوڑ دیں
اور ہم اپنے مالوں میں حسب خواہش تصرف کرنا بھی چھوڑ دیں? تو تو بڑا ہی باوقار اور نیک چلن
آدمی ہے?“ (ھود: 87/11)
یعنی قوم نے آپ کی دعوت توحید اور تجارت میں ایمانداری کی دعوت کو ترک کرکے ثابت کردیا کہ نماز واقعی ان چیزوں کا حکم دیتی ہے? اگر وہ نماز ادا کرنے پر آمادہ ہوجاتے تو دعوت و توحید اور ایمانداری کو بھی قبول کرلیتے? بے شک نماز بے حیائی اور برائیوں سے روکتی ہے:
?اِنَّ الصَّل?وةَ تَن±ھ?ی عَنِ ال±فَح±شَآئِ وَال±مُن±کَرِط?
? دھوکہ دہی اور ملاوٹ سے احتراز کا درس: حضرت شعیب علیہ السلام کے قصے سے ہمیں ایمانداری کا درس ملتا ہے? لوگوں کو دھوکہ دینا اور چیزوں میں ملاوٹ کرنا‘ نیز ناپ تول میں ڈنڈی مارنا سخت اخلاقی جرائم ہیں? حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم انہی جرائم کی مرتکب تھی‘ لہ?ذا آپ کی مصلحانہ کوششوں کی ناکامی پر

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت شعیب علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.