قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت یونس علیہ السلام

کرتا تھا، کیا تو اس پر رحم کرکے مصیبت سے نجات نہیں دے گا؟“ اللہ نے فرمایا: ”کیوں نہیں?“ پھر مچھلی کو حکم دیا تو اس نے آپ کو چٹیل میدان میں پھینک دیا? تفسیر ابن ابی حاتم: 3228/10
اللہ تعالی? نے فرمایا: یعنی ہم نے اسے ڈال دیا? بنجر مقام پر جس میں کوئی درخت نہ تھا? اور آپ بیمار یعنی کمزور تھے? ابن عباس? نے فرمایا: ”وہ نوزائیدہ بچے کی طرح تھے? ”ہم نے اس پرایک بیل دار درخت اُگادیا?“ متعدد صحابہ رضی اللہ عنُھم و تابعین رحمة اللہ علیہم بیان کرتے ہیں کہ ”یہ کدو کی بیل تھی?“
تفسیر الطبری: 122/12
علمائے کرام فرماتے ہیں کہ کدو اُگانے میں بہت سی حکمتیں تھیں? اس کے پتے انتہائی ملائم، تعداد میں زیادہ اور سایہ مہیا کرنے والے ہوتے ہیں? مکھی اس کے قریب نہیں آتی? اس کا پھل شروع سے آخر تک کھایا جاتا ہے? اس کے چھلکے اور بیج سے بھی فائدہ اُٹھایا جاتا ہے? یہ دماغ کو قوت دیتا ہے اور بہت سے فوائد کا حامل ہے? اللہ تعالی? کے حکم سے ایک جنگلی ہرنی صبح شام آکر آپ کو دودھ پلاتی تھی? یہ آپ پر اللہ کی رحمت اور اس کا احسان تھا? اسی لیے اللہ تعالی? نے فرمایا:
”پھر ہم نے اُن کی دعا قبول کرلی اور اُن کو غم سے نجات بخشی اور ایمان والوں کو ہم اسی طرح نجات
دیا کرتے ہیں?“ (الا?نبیائ: 88/21) یعنی ہم سے جو کوئی دعا کرے اور ہماری پناہ کا طالب ہو،
ہم اس کے ساتھ اسی طرح احسان کرتے ہیں?

نبی? کی فرمودہ عظیم دعا

حضرت سعد بن ابی وقاص? سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: میں مسجد میں حضرت عثمان? کے پاس سے گزرا اور سلام کہا? آپ نے میری طرف دیکھا لیکن سلام کا جواب نہ دیا? میں حضرت عمر? کی خدمت میں حاضر ہوااور کہا: ”کیا اسلام میں کوئی نئی چیز پیدا ہوگئی ہے؟“ انہوں نے کہا: ”نہیں، کیا ہوا؟“
میں نے کہا: ” میں ابھی ابھی مسجد میں حضرت عثمان? کے پاس سے گزرا تھا، میں نے سلام کہا، انہوں نے میری طرف دیکھا، لیکن سلام کا جواب نہیں دیا?“ حضرت عمر? نے حضرت عثمان? کو بلا کر فرمایا: ”آپ نے اپنے بھائی کو سلام کا جواب کیوں نہیں دیا؟“ انہوں نے کہا: ”میں نے تو ایسا نہیں کیا?“ حضرت سعد? نے فرمایا: ”کیا ہے?“ انہوں نے قسم کھالی (کہ ایسے نہیں ہوا) انہوں نے بھی قسم کھالی (کہ ایسے ہوا ہے)? پھر حضرت عثمان? کو کچھ یاد آیا? فرمایا: ”اللہ مجھے معاف کرے! آپ میرے پاس سے گزرے تھے تو میں رسول اللہ? کا ایک فرمان دل میں دہرا رہا تھا? مجھے جب بھی وہ فرمان یاد آتا ہے‘ میرے دل اور آنکھوں پر پردہ آجاتا ہے?“
حضرت سعد? نے فرمایا: ”میں آپ کو اس کے بارے میں بتاتا ہوں کہ رسول اللہ? نے ہمیں پہلی بار دعا کے بارے میں بیان فرمانا شروع کیا‘ پھر ایک بدو آگیا اور آپ اس کی طرف متوجہ ہوگئے حتی? کے رسول اللہ ? (اس سے بات مکمل کرکے) اُٹھ کھڑے ہوئے (اور گھر کی طرف چل پڑے) میں بھی آپ کے پیچھے پیچھے روانہ ہوا حتی? کہ جب مجھے محسوس ہوا کہ اب آپ (میری طرف متوجہ ہوئے بغیر) گھر میں داخل ہوجائیں گے تو میں نے زمین پر پاؤں مارا (اور قدموں کی آواز پیدا کی) نبی ? میری طرف

صفحات

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
حضرت یونس علیہ السلامعمومی تباہی سے دوچار ہونے والی اقوام
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.