قصص الانبیاء 
18 فروری 2011
وقت اشاعت: 13:48

حضرت یُوشع بن نُون علیہ السلام

حضرت یوشع علیہ السلام تھے? بائبل میں مذکور ہے کہ یوشع علیہ السلام نے ان کے ساتھ دریائے اُردن پار کیا اور اریحا کے شہر میں تشریف لائے? (کتاب: یشوع)
اریحا ایک خوبصورت شہر تھا جس میں بڑی بڑی عمارتیں اور کثیر آبادی تھی? آپ نے چھ مہینے شہر کا محاصرہ کیے رکھا? آخر ایک دن آپ کی فوج نے شہر کو چاروں طرف سے گھیر کر نرسنگا بجایا اور یک آواز ہوکر نعرہ? تکبیر لگایا تو شہر کی فصیل ٹوٹ کر گر پڑی? وہ فاتحانہ طور پر شہر میں داخل ہوگئے اور بہت سا مال غنیمت حاصل کیا? انہوں نے بارہ ہزار مردوں اور عورتوں کو قتل کیا?
علمائے کرام بیان کرتے ہیں کہ آپ کا محاصرہ جمعہ کے دن عصر کے بعد تک جاری رہا? سورج غروب ہونے کے قریب پہنچ گیا اور سبت شروع ہونے والا تھا جس کا احترام اس وقت ان پر واجب ہوچکا تھا‘ تب یوشع علیہ السلام نے سورج سے کہا: ”تو بھی حکم کا پابند ہے اور میں بھی حکم کا پابند ہوں? یااللہ! اسے (غروب ہونے سے) روک دے?“ اللہ تعالی? نے سورج کو روک دیا حت?ی کہ آپ نے شہر فتح کرلیا اور اللہ نے چاند کو حکم دیا تو وہ طلوع ہو کر ٹھہر گیا? معلوم ہوتا ہے کہ وہ پہلے مہینے کی چودہویں رات تھی? سورج کے رک جانے کا واقعہ تو حدیث میں موجود ہے جو عنقریب بیان کی جائے گی? البتہ چاند کا ذکر صرف اہل کتاب کے ہاں ملتا ہے? بہرحال یہ حدیث کے خلاف نہیں? لہ?ذا ہم اسے نہ سچ کہتے ہیں نہ جھوٹ قرار دیتے ہیں? لیکن یہ کہنا محل نظر ہے کہ یہ واقعہ اریحا کی فتح کے دوران میں پیش آیا? زیادہ امکان یہ ہے کہ یہ بیت المقدس کی فتح کے دوران میں پیش آیاہو جو اصل مقصود تھا? اریحا کی فتح تو اس کا محض ایک ذریعہ تھا? (واللہ اعلم)
حضرت ابوہریرہ? سے روایت ہے کہ رسول اللہ ? نے فرمایا: ”سورج کسی انسان کے لیے نہیں روکا گیا، صرف یوشع علیہ السلام کے لیے روکا گیا جب انہوں نے بیت المقدس کی طرف سفر کیا تھا?“
حضرت موس?ی فوت ہوئے تو انہیں نِبُو پہاڑ پر دفن کیا گیا جسے احادیث میں ”سرخ ٹیلہ“ کہا گیا ہے? یہ پہاڑ بحیرہ? مردار کے شمال مشرق میں اُردن میں ہے? (اطلس القرآن اُردو‘ دارالسلام‘ ص: 146-136)
حضرت ابو ہریرہ? سے روایت ہے کہ رسول اللہ ? نے فرمایا: ”ایک نبی جہاد کے لیے جانے لگے تو اپنی قوم سے فرمایا: وہ آدمی میرے ساتھ نہ آئے جس نے کسی عورت سے نکاح کیا ہے اور اس سے خلوت کرنا چاہتا ہے لیکن ابھی خلوت نہیں کی? وہ آدمی بھی نہ آئے جس نے کوئی عمارت بنائی ہے، لیکن ابھی چھت نہیں ڈالی? وہ بھی نہ آئے جس نے بکریاں یا حاملہ اونٹنیاں خریدی ہیں اور اسے ان کے بچے پیدا ہونے کا انتظار ہے?
رسول کریم? نے فرمایا: ” اس نبی علیہ السلام نے جنگ کی اور شہر کے قریب اس وقت پہنچے جب آپ نے عصر کی نماز پڑھ لی تھی یا اس کے قریب (عصر کے بعد) کا وقت تھا? تب آپ نے سورج سے کہا: تو بھی حکم کا پابند ہے اور میں بھی حکم کا پابند ہوں? یااللہ! اِسے کچھ دیر کے لیے (غروب ہونے سے) روک دے‘ چنانچہ سورج رکا رہا حت?ی کہ فتح حاصل ہوگئی? تب انہوں نے غنیمت کامال جمع کیا? آگ اسے جلانے آئی لیکن جلائے بغیر پلٹ گئی? تب انہو ں نے فرمایا: تم لوگوں نے خیانت کی ہے، (کچھ غنیمت چھپالی ہے اس لیے تمہارا جہاد قبول نہیں ہورہا) لہ?ذا ہر قبیلے کا ایک ایک آدمی مجھ سے بیعت کرے? انہوں نے بیعت

صفحات

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.