ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں

ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں
ایک میلے میں پہنچا ہمکتا ہوا
جی مچلتا تھا ایک ایک شے پر مگر ،
جیب خالی تھی کچھ مول لے نا سکا
لوٹ آیا لیے حسرتیں سینکڑوں
ایک چھوٹا سا لڑکا تھا میں جن دنوں

خیر محرومیوں کے وہ دن تو گئے ،
آج میلا لگا ہے اسی شان سے
آج چاہوں تو اک اک دکان مول لوں
آج چاہوں تو سارا جہاں مول لوں
نا رسائی کا اب جی میں دھڑکا کہاں ؟
پر وہ چھوٹا سا ننھا سا لڑکا کہاں ؟ ؟

Posted on Feb 16, 2011