کیا عجب شخص تھا

کیا عجب شخص تھا

کیا عجب شخص تھا وہ
کے پھولوں کے موسم میں
پھولوں جیسا تھا
اب پٹ جھڑ میں کانٹوں سا چبھتا ہے


کیا عجب شخص تھا
کے آنکھوں کے رستے دل میں اترا تھا
اب تنہائی میں اکثر
آنکھوں میں اُترتا ہے


وہ بھی کیا عجب شخص تھا
اک عمر تک میری ذات میں شامل رہا
اب جو کبھی ملتا ہے
تو اجنبی سا لگتا ہے



Posted on Feb 16, 2011