میں تنہا تو نہیں جاناں

میں تنہا تو نہیں جاناں!
مگر جب بھی پرندوں کو کبھی اُڑتے ہوئے دیکھوں
کبھی تتلی کو پھولوں کے لبوں کو چومتے دیکھوں
ہواؤں پر کبھی بادل کے گورے سے ہیولوں کو،
اچانک جھولتے دیکھوں
میں باہر سے سبھی ناتوں کو اس پل توڑ لیتی ہوں
اور آنکھیں موند لیتی ہوں
اور اپنے سر پہ پل بھر کیلئے جاناں!
تری یادوں کی چادر اُوڑھ لیتی ہوں

Posted on Dec 26, 2012