ہے نفس کے ہاتھوں تو مجبور کتنا

ہے نفس کے ہاتھوں تو مجبور کتنا !
سب جان کے بھی ہے آج لا شعور کتنا !

جس چہرے نے ہے ایک دن مٹی میں مل جانا .
اس چہرے پہ ہے تجھے غرور کتنا !

ایک سجدے کے انکار نے ابلیس کو شیطان بنا دیا .
تو خود جان لے تیرا ہے قصور کتنا !

جس کی سنت پہ چلنا تجھ کو گوارہ نہیں .
تیرے واسطے روئے تھے وہ حضور کتنا !

تونے چکھی ہے فقط گناہوں کی لذّت .
تو کیا جانے ذکر الہی میں ہے سرور کتنا !

تیری شہہ رگ سے بھی زیادہ جو تیرے قریب ہے .
پھر بھی اس خدا سے ہے تو دور کتنا !

Posted on May 26, 2011