تیری عظمتوں سے ہوں بے خبر

تیری عظمتوں سے ہوں بے خبر
یہ میری نظر کا قصور ہے

تیری رہ گزر میں قدم قدم
کہیں عرش ہے کہیں طور ہے

یہ بجا ہے مالک دو جہاں
میری بندگی میں قصور ہے

یہ خطہ ہے میری خطہ مگر
تیرا نام بھی تو غفور ہے

یہ بتا تجھ سے ملوں کہاں
مجھے تجھ سے ملنا ضرور ہے

کہیں دل کی شرط نا ڈالنا
ابھی دل گناہوں سے چور ہے . . . !

Posted on May 18, 2012

تیری عظمتوں سے ہوں بے خبر

تیری عظمتوں سے ہوں بے خبر
یہ میری نظر کا قصور ہے !
تیری راہ گزر میں قدم قدم
کہیں عرش ہے کہیں طور ہے !
یہ بجا ہے مالک دو جہاں
میری بندگی میں قصور ہے !
یہ خطہ ہے میری خطہ مگر
تیرا نام بھی تو غفور ہے
یہ بتا تجھ سے ملوں کہاں
مجھے تجھ سے ملنا ضرور ہے !
کہیں دل کی شرط نا ڈالنا !
ابھی دل گناہوں سے چور ہے !
تو بخش دے میرے سب گناہ !
تیری ذات رحیم و غفور ہے ! آمین

Posted on Apr 20, 2012